سندھ حکومت کے ترجمان نے کامران ٹیسوری کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ سب کو پتا ہے کراچی کی تباہی اور بربادی کی ذمے دار کون سی جماعت ہے، آپ کا کام غیر جانبدار رہتے ہوئے صوبے اور وفاق کے درمیان رابطے کا کردار ادا کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی ترجمان سمعتا افضال سید نے کہا ہے کہ گورنر سندھ آئینی حدود سے تجاوز کرنے سے گریز کریں۔ ترجمان سندھ حکومت نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ گورنر وفاق کے نمائندے بنیں اور آئینی حدود سے تجاوز کرنے سے گریز کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سب کو پتا ہے کراچی کی تباہی اور بربادی کی ذمے دار کون سی جماعت ہے۔ سمعتا افضال سید نے یہ بھی کہا کہ آپ کا کام غیر جانبدار رہتے ہوئے صوبے اور وفاق کے درمیان رابطے کا کردار ادا کرنا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ آپ کا کام کسی مخصوص جماعت کی نمائندگی کرتے ہوئے سیاسی بیانات دینا نہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سندھ حکومت کہا کہ

پڑھیں:

جماعت اسلامی کا شدید احتجاج، بنگلادیش میں موسیقی کی تعلیم کا منصوبہ منسوخ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈھاکا:۔ بنگلادیش نے پرائمری اسکولوں کے لیے موسیقی کے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ منسوخ کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بنگلادیش کے ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ پرائمری اسکولوں کے لیے موسیقی کے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ ختم کر دیا ہے ،اس اقدام کو مسلم اکثریتی ملک میں اسلام پسند گروپوں کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

رواں سال اگست میں پرائمری تعلیم کی نگرانی کرنے والی وزارت نے موسیقی کے اساتذہ کی بھرتی کا اعلان کرتے ہوئے ایک سرکلر جاری کیا تھا جسے عبوری حکومت نے اب تبدیل کر دیا ہے۔

وزارت کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت نے فیصلہ ختم کر دیا ہے اور حکم جاری کر دیا ہے۔ موسیقی اور جسمانی تعلیم (فزیکل ایجوکیشن) دونوں پوسٹوں کو اب ختم کر دیا گیا ہے ۔ بنگلادیشی حکومت نے اس فیصلے پر عوامی سطح پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یہ تبدیلی بنگلادیش کی سب سے بڑی اسلام پسند سیاسی جماعت، “جماعت اسلامی” اور دیگر اسلامی تنظیموں کے شدید احتجاج کے بعد ہوئی ہے جو اسکول کے نصاب میں موسیقی کی شمولیت کی مخالفت کرتی ہیں۔

اے ایف ایم عبوری کابینہ میں مذہبی امور کا قلمدان سنبھالنے والے خالد حسین نے گزشتہ ہفتے وزارت تعلیم کے حکام سے اس معاملے پر بات چیت کی تھی۔ انہوں نے میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ حکومت کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرے گی جو عوامی جذبات کے خلاف ہو۔ اگست 2024ءمیں شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد سے 170 ملین آبادی پر مشتمل جنوبی ایشیائی ملک سیاسی بحران کا شکار ہے۔

Aleem uddin

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم: صوبوں کے اختیارات میں کتنا اضافہ اور کتنی کمی ہو سکتی ہے؟
  • 27ویں ترمیم سندھ کے وجود پر حملہ ہے، عوامی تحریک
  • جماعت اسلامی کا شدید احتجاج، بنگلادیش میں موسیقی کی تعلیم کا منصوبہ منسوخ
  • ایسے اقدام سے گریز کیا جائے جو کشیدگی کا باعث بنے، بیرسٹر گوہر نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کردی
  • امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں‘ طالبان
  • پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہلِ کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم
  • امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں، طالبان کا الزام
  • سندھ کے مسائل اجتماع عام میں پیش کریں گے،کاشف سعید
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • کراچی میں  ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید