ڈسٹرکٹ بار کرم کا صدر مملکت کو خط، ٹل پاراچنار سڑک کھولنے کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
روڈ گزشتہ 153 دنوں سے بند ہے، روڈ بندش سے پاراچنار میں انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے روڈ بند ہونے سے اب تک 300 بچے، کینسر، دل کے مریض اور ذیابطیس کے مریض زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کرم نے صدر مملکت کو خط لکھ کر ٹل، پاراچنار سڑک کھولنے کی اپیل کردی۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کرم نے صدر پاکستان کو خط ارسال کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ ٹل، پاراچنار روڈ گزشتہ 153 دنوں سے بند ہے، روڈ بندش سے پاراچنار میں انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے روڈ بند ہونے سے اب تک 300 بچے، کینسر، دل کے مریض اور ذیابطیس کے مریض زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی ادارے بند ہونے سے طلباء کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے، علاقے کی معاشی حالت تباہ ہوچکی ہے بازار بند پڑے ہیں۔
پاراچنار میں ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے علاوہ باقی تمام سرکاری آفس کام کررہے ہیں، صدر پاکستان روڈ بندش کا نوٹس لیں۔ خط میں بار کونسل نے کہا ہے کہ صدر پاکستان متعلقہ حکام کو روڈ کھولنے اور امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے احکامات جاری کریں، پاڑہ چنار میں ججز اور عدالتی عملے کی موجودگی یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی، مریضوں میں اضافہ‘ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنا شروع ہوگئی ہے۔ سرکاری و نجی اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد اور سوجن جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہو رہے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ریڈ آئی (پنک آئی) انفیکشن کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔ نجی و سرکاری اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد، سوجن، روشنی سے چبھن اور آنکھ کے پانی جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق برساتی موسم، ہوا میں زیادہ نمی اور ناقص صفائی ستھرائی کے باعث ایڈینو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہلکے انفیکشن والے مریض برف کی سکائی سے تقریباً ایک ہفتے میں صحت یاب ہوجاتے ہیں جبکہ درمیانے اور شدید انفیکشن میں یہ دورانیہ 15 سے 20 دن تک بڑھ سکتا ہے۔ کچھ شدید کیسز میں دو ماہ تک روشنی سے چبھن اور دھندلا نظر آنے کی شکایت برقرار رہ سکتی ہے، اس لیے متاثرہ افراد کو فوری طور پر ماہر امراضِ چشم سے رجوع کرنا چاہیے۔ اس حوالے سے جناح اسپتال کراچی کے سربراہ امراضِ چشم پروفیسر اسرار احمد بھٹو نے بتایا کہ بارشوں اور ہوا میں نمی زیادہ ہونے کی وجہ سے پنک آئی یا ریڈ آئی انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔