اعجاز چوہدری کو ایوان میں پیش نہ کیا جانا افسوسناک ہے، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصرنے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈرزکے باوجود سینیٹر اعجاز چوہدری کوایوان میں پیش نہ کیاجانا افسوسناک ہے،جب میں اسپیکرتھا توشہبازشریف کوہم پروڈکشن آرڈرپربلاتے تھے اوروہ آکرلمبی لمبی تقریریں کرتے تھے.
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جن معاشروں میں عدم برداشت ہوتی ہے اور اپنے مخالفین کو دیوارسے لگانے کی کوشش کی جاتی ہے وہ معاشرے نہیں چل سکتے.
پنجاب پولیس کے تھانیداروں کےلئے بڑی خوشخبری
رہنما جے یوآئی (ف) حافظ حمد اللہ نے کہاکہ ہم ماضی کوبھول چکے ہیں، ماضی میں جے یوآئی اورپی ٹی آئی میں کیا تلخیاں تھیں ،کتنی خلیج تھی ، جے یوآئی نے بھرپورکوشش کی کہ اس خلیج کوکم کیاجائے اورہم اس میں کافی حد تک کامیاب ہوئے.
پی ٹی آئی والے اسد قیصراوردوسرے لوگ جب مولانا کی طرف آتے ہیں اورگرینڈ الائنس کی بات کرتے ہیں تو ہم نے اس کو ہمیشہ ویلکم کہا ہے اورآگے بھی ویلکم کہیں گے اور مولانا کی طرف سے کوئی ایسی منفی بات نہیں ہوگی جس سے قوم کو یا پی ٹی آئی کواندازہ ہوکہ ہم آئین یاجمہوریت کیلیے آوازنہیں اٹھارہے.
سینٹ کا اجلاس؛ شیری رحمان کی پی ٹی آئی پر تنقید، شبلی فراز کا جواب
ماہرسیکیورٹی امورسید محمد علی نے کہاکہ ملک میں بڑھتے دہشت گردی کے واقعات کی داخلی وجوہات بھی ہیں، علاقائی بھی ہیں اورعالمی وجوہات بھی ہیں،حالیہ دہشتگردی کی لہرمیں افغان شہری نہ صرف براہ راست ملوث پائے گئے ہیں بلکہ وہاں کا اسلحہ اورسپورٹ بھی کافی زیادہ ہے.
دہشت گردی کے زیادہ ترحملوں کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی بلکہ ان دہشت گردوں کی وہاں پرٹریننگ بھی ہوئی، لگتاہے افغان حکومت کے اعلی حکام بھی ان حملوں میں ملوث ہیں۔
رمضان المبارک، چینی مافیا کی ہٹ دھرمی قائم، چینی 163 روپے کلو ہوگئی
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
جن پر دہشت گردی کے مقدمات ہوں، وہ کیا اے پی سی بلائیں گے ؟ گورنر خیبرپی کے
پشاور(نوائے وقت رپورٹ) گورنر خیبرپی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جن پر خود دہشت گردی کے مقدمات ہوں، وہ کیا آل پارٹیز کانفرنس طلب کریں گے ؟ ان کا کہنا تھا کہ صوبہ دہشت گردوں کے حوالے کرنے والی حکومت کی اے پی سی میں کیوں شرکت کریں، عوامی نیشنل پارٹی نے پہلے اے پی سی طلب کی ہے ، حکومت کو چاہئے تھا اس میں شرکت کرتی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں جانے کی بجائے خود ایک اور اے پی سی بلائی، مگر غیر سنجیدہ حکومت کی اے پی سی کو اپوزیشن نے سنجیدہ نہیں لیا، بیشتر اپوزیشن جماعتوں نے آج حکومت کے اے پی سی سے بائیکاٹ کیا ہے ۔ انہوں نے خیبرپختونخوا میں تحریک عدم اعتماد لانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ جس دن نمبرز پورے ہو گئے ، تحریک عدم اعتماد لائیں گے ، صوبے میں کرپشن ہو رہی ہے ، جلد امن و امان پر اسمبلی اجلاس کے لیے ریکوزیشن جمع کروا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے متفقہ طور پر اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے اے پی سی کو نمائشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں اور ایسی کانفرنس محض سیاسی دکھاوا ہے ، حقیقی مسائل کا حل نمائشی اجلاسوں میں نہیں بلکہ پارلیمانی فلور پر ممکن ہے ۔