کے پی حکومت کا ترقیاتی منصوبوں کی دیکھ بھال، فنڈز کے صحیح استعمال کے لئے فریم ورک بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں احتساب، شفافیت اور کام کے معیار کو یقینی بنانے کے لئے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے اہم اقدام کرتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کی دیکھ بھال اور مرمت (ایم اینڈ آر) کے کاموں کی موثر نگرانی اور فنڈز کے دانشمندانہ استعمال کے لئے ریگولیٹری فریم ورک بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلی سیکرٹریٹ نے اس سلسلے میں چیف سیکرٹری کو مراسلہ ارسال کردیا جس میں سڑکوں، سرکاری عمارتوں، نہروں، آبنوشی اسکیموں اور ٹرانسفارمرز کی مرمت اور دیکھ بھال کے لئے مختص فنڈز کے استعمال کے لئے موثر ریگولیٹری فریم ترتیب دینے کی ہدایت کی ہے۔
مراسلے کے متن کے مطابق ریگولیٹری فریم ورک کے بغیر ایم اینڈ آر فنڈز کا استعمال سرکاری وسائل کے غیر ضروری استعمال، کام میں تاخیر اور غیر معیاری کام کا سبب بن رہا ہے، ان مسائل سے نمٹنے کے سلسلے ایم اینڈ آر فنڈز کے استعمال کے لئے ایک جامع اور ہمہ جہت ریگولیٹری فریم تیار کیا جائے، مجوزہ ریگولیٹری فریم ورک کے تحت تمام اضلاع کی سطح پر ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔
مراسلے میں کہا گیا کہ ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں متعلقہ محکموں کے ضلعی سربراہان، سول سوسائٹی کے نمائندے اور محکمہ منصوبہ بندی کے متعلقہ حکام بطور ممبر کمیٹی میں شامل کئے جائیں، یہ کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں ایم اینڈ آر کے کاموں پر عملدرآمد اور نگرانی کے ذمہ دار ہونگے، ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں ہر محکمے کے لئے ایم اینڈ آر کے کاموں کی نشاندہی اور ترجیحات کا تعین کریں گے۔
مراسلے کے مطابق مذکورہ کمیٹیاں ایم اینڈ آر کے کاموں کی نشاندہی کے بعد مجوزہ منصوبے حتمی منظوری کے لئے متعلقہ محکمے کو ارسال کریں گے، متعلقہ محکمے کی ڈیپارٹمنٹل سکروٹنی کمیٹی منصوبے کی باضابطہ منظوری دیے گی، یہ کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں ایم اینڈ آر کے کاموں کی سالانہ رپورٹ شائع کریں گے، سالانہ رپورٹ ایم اینڈ آر کے کاموں کی جزئیات، اخراجات، تصویری دستاویزات، جی پی ایس کوارڈینیٹس اور دیگر تفاصیل پر مشتمل ہوگی۔
اس میں کہا گیا کہ اضلاع کی سطح پر ہنگامی مرمت کے کام اور رابطہ سڑکوں سے برف ہٹانے کے کام سمیت ایم اینڈ آر کے دیگر تمام کام ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹی کی سفارشات پر عمل میں لائے جائیں گے، ڈسٹرکٹ سپروائزری کمیٹیاں ایم اینڈ آر کے جاری اسکیموں پر کام کا جائزہ لینے کے لئے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کریں گے، ہر سطح پر وزیر اعلی کے ان ہدایات پر فوری اور من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایم اینڈ آر کے کاموں کی ڈسٹرکٹ سپروائزری ریگولیٹری فریم استعمال کے لئے فنڈز کے کریں گے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ 23-2022 میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق پولیو مہمات کے سکیورٹی چارجزکی ادائیگی میں تاخیر سے 96 لاکھ روپے بلاوجہ رکے رہے اور ڈی پی او ہنگو نے11 ماہ تک انسداد پولیو سکیورٹی اہلکاروں کو رقم ادا نہیں کی۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ کو غیر استعمال شدہ 15 کروڑ اور 12 لاکھ پولیو فنڈ واپسی کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا جب کہ ٹیکس کٹوتی نہ ہونے پرحکومتی خزانے کو 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں پولیو مہم کی سکیورٹی کے لیے 41 لاکھ روپے کی مشکوک دُہری ادائیگی کا بھی انکشاف ہوا ہے جب کہ محکمے کی گاڑیاں ہونے کے باوجود ایک کروڑ 70 لاکھ روپے نجی گاڑیوں کے کرایوں کے لیے دیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال21-2020 تا 22-2021 میں محکمہ داخلہ کو ساڑھے 50 کروڑ سے زیادہ کا انسداد پولیو فنڈ ملا، یہ رقم کمشنرز کے ذریعے ڈی پی اوز کو انسداد پولیو ٹیموں کو سکیورٹی کے لیے دی گئی تھی۔