کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنیوالا طالبعلم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
واضح رہے کہ یہ گرفتاری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر ان غیر ملکی طلباء کیخلاف کارروائی کا حصہ ہے، جو فلسطین کے حق میں مظاہروں میں حصہ لے رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کولمبیا یونیورسٹی کے خلیل نامی طالب علم کو فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے کے جرم میں حراست میں لیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق فیڈرل امیگریشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ خلیل نامی طالب علم کے خلاف دفترِ خارجہ کی جانب سے ہدایت ملنے پر کارروائی کر رہے ہیں، تاکہ خلیل کا اسٹوڈنٹ ویزا ختم کیا جا سکے۔ محمد خلیل کے وکیل ایمی گریر نے میڈیا کو بتایا کہ محمد خلیل کولمبیا یورنیورسٹی کے اپارٹمنٹ میں موجود تھے، جب مین ہٹن کیمپس میں متعدد امیگریشن اور کسٹم انفورسمنٹ ایجنٹس نے انہیں گرفتار کیا۔
واضح رہے کہ یہ گرفتاری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر ان غیر ملکی طلباء کے خلاف کارروائی کا حصہ ہے، جو فلسطین کے حق میں مظاہروں میں حصہ لے رہے ہیں۔ امریکی انتظامیہ کی جانب سے کولمبیا یونیورسٹی کے لیے 400 ملین ڈالرز کی وفاقی گرانٹ میں کٹوتی کر دی گئی ہے۔ اس کٹوتی کی وجہ بھی یہی بتائی جا رہی ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہرے روکنے میں ناکام رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطین کے حق میں
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔