وفاقی کابینہ نے نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم آف پاکستان اور نیشنل کمپیوٹر ایمرجینسی رسپانس ٹیکنیکل ٹیم/ کوآرڈینیشن سینٹر آف چائنا کے درمیان سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون کو مستحکم کرنے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابنہ کا اجلاس وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا، کابینہ میں حالیہ توسیع کے بعد یہ وفاقی کابینہ کا پہلا باضابطہ اجلاس تھا۔ وزیراعظم نے نئے کابینہ اراکین کو اجلاس میں خوش آمدید کہا اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں چینی ماڈل سے متعلق خدشات غلط ثابت، پاکستان چین کے تجربات سے سیکھنا چاہتا ہے، وزیراعظم شہباز شریف

وفاقی کابینہ کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کی جانب سے رمضان المبارک کے مہینے کے دوران اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی نگرانی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم نے کابینہ کو آگاہ کیاکہ اسلام آباد کے لیے پرائس کنٹرول کمیٹی کی کارکردگی انتہائی بہتر اور مؤثر رہی ہے۔

وفاقی کابینہ نے وزارت وفاقی تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر ڈائریکٹوریٹ آف ریلیجیئس ایجوکیشن کو وزارت وفاقی تعلیم کا ملحقہ محکمہ بنانے کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام کی سفارش پر نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم آف پاکستان اور نیشنل کمپیوٹر ایمرجینسی رسپانس ٹیکنیکل ٹیم/ کوآرڈینیشن سینٹر آف چائنا کے درمیان سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون کو مستحکم کرنے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری دے دی۔

اس مفاہمتی یادداشت کا مقصد سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تحقیق، مشاورت اور تربیت کے حوالے سے تعاون کو فروغ دینا ہے۔

مزید برآں اس مفاہمتی یادداشت کے تحت سائبر حملوں کو روکنے کے حوالے سے ہم آہنگی، پالیسی ڈویلپمنٹ، سائبر سیکیورٹی ڈرلز (cyber security drills), سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے انٹیلیجنس کے تبادلے، سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے استعداد میں بہتری اور آگاہی کا فروغ یقینی بنایا جائے گا۔

وفاقی کابینہ نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام کی سفارش پر اقوام متحدہ کی انٹرنیشنل ٹیلی کام یونین اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام، حکومت پاکستان کے درمیان آئی ٹی یو ایکسلیریٹر سینٹر کے قیام کے حوالے سے معاہدے کی منظوری دے دی۔

اس معاہدے کے تحت پاکستان کا نیشنل انکییوبیشن سینٹر اسلام آباد ایک آئی ٹی ایکسلیریٹر سینٹر کے طور پر کام کرےگا اور اس کی صلاحیت بڑھائیں جائے گی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت بحری امور کی سفارش پر سید جرار حیدر کاظمی کو پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کا چیف ایگزیکٹو آفیسر تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت بحری امور کی سفارش پر کموڈور (آپس) رضوان علی منور کی بطور کمانڈینٹ، پاکستان میرین اکیڈمی، کراچی کی سیکینڈمینٹ کی مدت میں ایک سال توسیع کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت ترقی انسانی وسائل و سمندر پار پاکستانی کی سفارش پر انجینیئر سید مسرت حسین کو پاکستان ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کا چیف ایگزیکٹو آفیسر تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 20 فروری 2025 کو ہوئے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان اور چین کا قریبی اسٹریٹجک رابطے و ہم آہنگی برقرار رکھنے پر اتفاق

وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 4 مارچ 2025 کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاک چین دوستی پاکستان تعاون چائنہ شہباز شریف مفاہمتی یادداشت وزیراعظم پاکستان وفاقی کابینہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاک چین دوستی پاکستان تعاون چائنہ شہباز شریف مفاہمتی یادداشت وزیراعظم پاکستان وفاقی کابینہ وی نیوز سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں وفاقی کابینہ نے وزارت مفاہمتی یادداشت کی منظوری دے دی کی سفارش پر کے حوالے سے ٹیلی کام کرنے کی

پڑھیں:

میری ٹائم شعبے میں ترقی کا سب سے پہلے فائدہ ساحلی آبادیوں کو پہنچنا چاہیے، وفاقی وزیر احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سمندر عالمی تجارت، انرجی اور مواصلات کا اہم حصہ ہیں۔

کراچی کے ایکسپو سینٹر میں پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم اینڈ کانفرنس 2025 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی تجارت کا 80 فیصد حصہ سمندر کے ذریعے ہوتا ہے، عالمی معیشت میں بلیو اکانومی کا حصہ 2 اعشاریہ 5 ٹریلین ڈالرز ہے۔

یہ بھی پڑھیے: میری ٹائم شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہمیں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، وزیر اعظم

انہوں نے کہا ہے کہ سمندر عالمی تجارت، انرجی اور مواصلات کا اہم حصہ ہیں، پاکستان کے پاس 1یک ہزار کلومیٹر سے زائد کا ساحلی علاقہ اور بحری وسائل کا عظیم اثاثہ موجود ہے، لیکن اس کے باوجود بلیو اکانومی کا ہماری جی ڈی پی میں حصہ صرف ایک فیصد ہے جو اس شعبے میں اصلاحات کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کے اڑان پاکستان وژن کے تحت سمندری شعبے میں بنیادی اصلاحات لا رہے ہیں، پورٹ قاسم سمیت تمام بندرگاہوں کو بہتر بنا رہے ہیں، سمندری شعبے میں موجود مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے تذویراتی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو فعال کرکے عالمی تجارتی کوریڈور تک ملک کی رسائی ممکن بنائی، بلوچستان اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں سمندری اور ساحلی سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: میری ٹائم شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہمیں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، وزیر اعظم

پائیدار ترقی کو ایک اخلاقی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرآن ہمیں زمین کے وسائل استعمال کرنے میں اعتدال اپنانے کی ہدایت کرتا ہے، بلیو اکانومی میں پائیدار ترقی کے لیے یہ اصول ہمارے رہنما ہونے چاہئیں، ہمیں لالچ کے بغیر ترقی کی کوششیں کرنی چاہئیں، میری ٹائم ترقی کا فائدہ سب سے پہلے ساحلی آبادیوں کو ہونا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احسن اقبال ساحل سمندر میر ٹائم ترقی وسائل

متعلقہ مضامین

  • پنجاب: کرکٹ سیریز کے دوران سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کرنے کی ہدایت
  • کمپیٹیشن کمیشن کی چین و بھارت کی طرز پر اسٹیل کی علیحدہ وزارت کے قیام کی سفارش
  • میری ٹائم شعبے میں ترقی کا سب سے پہلے فائدہ ساحلی آبادیوں کو پہنچنا چاہیے، وفاقی وزیر احسن اقبال
  • PTCLانتظامیہ اور CBAیونین کی ڈیمانڈ پر دستخط کی تقریب
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی
  • سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی نے بھارتی منصوبہ ناکام بنا دیا، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کی پریس کانفرنس
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • اسلام آباد: مہمند ڈیم ہائیڈروپاور منصوبے کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کے بعد پاکستان اور کویت کے نمائندے دستاویز دکھارہے ہیں
  • برطانیہ اور قطر کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط