محمد یوسف نے دورۂ نیوزی لینڈ کیلیے اپنی دستیابی ظاہر کردی، پہلے انکار کیوں کیا تھا؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
لاہور:
محمد یوسف نے بیٹی کی صحت بہتر ہونے پر دورۂ نیوزی لینڈ کیلیے قومی کرکٹ ٹیم کے بطور بیٹنگ کنسلٹنٹ اپنی دستیابی ظاہر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اپنی بیٹی کی صحت بہتر ہونے پر کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ محمد یوسف نے دستیابی ظاہر کی اور اب وہ قومی ٹیم کے ساتھ نیوزی لینڈ کے دورے پر جائیں گے۔
محمد یوسف بیٹی کی طبیعت خراب ہونے پر ٹیم کے ساتھ جانے پر شش و پنج میں تھے تاہم ڈاکٹرز نے اب طبیعت کو بہتر قرار دے دیا ہے۔
محمد یوسف کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے بیٹی کی طبیعت کو بہتر قرار دیا ہے اسی وجہ سے اب دورۂ نیوزی لینڈ پر ساتھ جارہا ہوں، ٹیم کے ساتھ جانا قومی فریضہ ہے جسے ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ محمد یوسف بیٹی کی ٹیم کے
پڑھیں:
ججز ٹرانسفر کیس؛ وکیل درخواستگزار کو جواب الجواب دینے کیلیے مہلت مل گئی
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں وکیل درخواست گزار کو جواب الجواب جمع کروانے کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے درخواست گزار ججز کے وکیل منیر اے ملک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں، کیا آپ ان پر جواب الجواب دینا چاہیں گے؟
سینیئر وکیل منیر اے ملک نے جواب دیا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا؟ وکیل نے جواب دیا کہ آئندہ جمعرات تک وقت دے دیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں، اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آئندہ سماعت سے کارروائی 9:30 بجے سے 11 بجے تک ہوگی، فوجی عدالتوں کا کیس 11:30 بجے معمول کے مطابق چلے گا۔
عدالت نے حکمنامے میں کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ اور سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نے تحریری جوابات جمع کروائے جبکہ وفاقی حکومت نے بذریعہ اٹارنی جنرل جواب جمع کروایا، رجسٹرار بلوچستان ہائیکورٹ، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ، رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ اور رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے بھی جوابات جمع کراوائے۔
حکمانے کے مطابق تمام جوابات کا جائزہ لے کر فریقین کی طرف سے تحریری جواب الجواب جمع کروانے کے لیے وقت مانگا گیا۔