آئی ایم ایف درحقیقت سرمایہ دار قوتوں کا گٹھ جوڑ ہے، علامہ جواد نقوی
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
لاہور میں تقریب سے خطاب میں تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کمزور ممالک کو قرضے دیکر ان کی معیشت اور خودمختاری پر قبضہ کر لیتا ہے، حکومت فخر سے کہتی ہے کہ اس نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے۔ ٹھیک کہا، لیکن کیسے بچایا؟ دیوالیہ ہونے سے نکال کر دلدل میں دھکیل دیا۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی معیشت کو مکمل طور پر اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔ ہر روز خبریں آتی ہیں کہ آئی ایم ایف نے حکومت کو تنخواہیں بڑھانے سے روک دیا، ترقیاتی منصوبے معطل کروا دیئے، عوام کو رمضان میں کوئی ریلیف دینے سے منع کر دیا، پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی اجازت نہیں دی اور ٹیکس میں چھوٹ ختم کروا دی۔ یہ معمول کی خبریں بن چکی ہیں، جس طرح ملک میں چوری، ڈکیتی، قتل وغارت اور جنسی زیادتی کے واقعات روز رپورٹ ہوتے ہیں، اسی طرح آئی ایم ایف کی نئی شرائط اور پابندیاں بھی خبروں کا مستقل حصہ بن چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کی حکومت کی تمام اقتصادی پالیسیوں کا محور یہی ہے کہ آئی ایم ایف کیا کہے گا۔ یہاں تک کہ اب فیصلہ بھی آئی ایم ایف کرے گا کہ پی آئی اے بیچنی ہے یا نہیں، ریلوے کو چلانا ہے یا بند کرنا ہے، رمضان میں جلیبی اور پکوڑے بنانے کی اجازت دینی ہے یا نہیں، بجلی مہنگی کرنی ہے یا سستی۔ حتیٰ کہ فوج کیلئے اسلحہ خریدنا ہو یا دفاعی ساز و سامان میں اضافہ کرنا ہو، سب کچھ آئی ایم ایف کی منظوری سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف درحقیقت سرمایہ دار قوتوں کا گٹھ جوڑ ہے، جو کمزور ممالک کو قرضے دے کر ان کی معیشت اور خودمختاری پر قبضہ کر لیتا ہے۔ یہ قرضے درحقیقت دلدل کی طرح ہوتے ہیں، جن میں جتنا زیادہ ہاتھ پاؤں مارو، اتنا ہی زیادہ دھنس جاتے ہیں۔
علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ حکومت فخر سے کہتی ہے کہ اس نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے۔ ٹھیک کہا، لیکن کیسے بچایا؟ دیوالیہ ہونے سے نکال کر دلدل میں دھکیل دیا! دیوالیہ ملک کا مطلب ہوتا ہے کہ اس کے پاس قرض ادا کرنے کے لیے پیسے نہیں، لیکن دلدل میں پھنسا ملک وہ ہوتا ہے جو زندہ تو ہو مگر ہر لمحہ مزید ڈوب رہا ہو، اور بچ نکلنے کا کوئی راستہ نہ ہو۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دیوالیہ ہونے سے کہ آئی ایم ایف
پڑھیں:
ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پنجاب اور بلوچستان میں نئے سیٹ اپ کا اعلان کردیا
سنٹرل پنجاب اور شمالی پنجاب کے لیے آرگنائزر علامہ علی اکبر کاظمی مقرر کیے گئے ہیں، جبکہ صوبہ جنوبی پنجاب کے آرگنائزر کی ذمہ داری علامہ قاضی نادر حسین علوی کے سپرد کی گئی ہے، اسی طرح شمالی بلوچستان کے آرگنائزر علامہ علی حسنین اور جنوبی بلوچستان کے آرگنائزر علامہ ظفر شمسی کو مقرر کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چئیرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تنظیمی فعالیت کو مزید موثر بنانے اور ملک و ملت کو درپیش چیلنجز سے موثر طور پر نبرد آزما ہونے کے لیے نئے صوبائی انتظامی سیٹ اپ کے قیام کا اعلان کردیا۔ پہلے مرحلے میں ورکنگ کمیٹیز کا اعلان کیا گیا ہے۔ ورکنگ کمیٹی شمالی پنجاب میں علامہ ملازم حسین نقوی، علامہ عبد الخالق اسدی، علامہ ظہیر کربلائی، منتظر مہدی، علامہ صدا حسین، ذوالفقار اسدی، علامہ اصغر عسکری، علامہ علی اکبر کاظمی، ڈاکٹر ناظم حسین اکبر شامل ہیں۔ ورکنگ کمیٹی برائے سنٹرل پنجاب میں علامہ علی اکبر کاظمی، علامہ شبیر بخاری، ڈاکٹر افتخار حسین نقوی، حسن کاظمی، حسین زیدی، شکیل نقوی ایڈووکیٹ شامل ہیں۔ ورکنگ کمیٹی جنوبی پنجاب میں علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ ساجد اسدی اور انعام زیدی شامل ہیں۔
ورکنگ کمیٹی شمالی بلوچستان میں علامہ علی حسنین، علامہ ولایت جعفری، لیاقت علی، سید عباس شامل ہیں۔ ورکنگ کمیٹی جنوبی بلوچستان میں علامہ ظفر شمسی، علامہ سہیل اکبر شیرازی، علامہ برکت علی مطہری شامل ہیں۔ علاوہ ازیں سنٹرل پنجاب اور شمالی پنجاب کے لیے آرگنائزر علامہ علی اکبر کاظمی مقرر کیے گئے ہیں، جبکہ صوبہ جنوبی پنجاب کے آرگنائزر کی زمہ داری علامہ قاضی نادر علوی کے سپرد کی گئی ہے۔ اسی طرح شمالی بلوچستان کے آرگنائزر علامہ علی حسنین اور جنوبی بلوچستان کے آرگنائزر علامہ ظفر شمسی کو مقرر کیا گیا ہے۔ تمام آرگنائزر صاحبان کو یہ اختیار بھی دیا گیا ہے کہ وہ کمیٹی ممبران میں اضافہ کرسکتے ہیں۔