بلوچستان، جعفر ایکسپریس اور امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے شرکاء کو جعفر ایکسپریس اور بلوچستان کی امن و امان سے متعلق بریفنگ دی۔ اسلام ٹائمز۔ جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد بلوچستان کی امن و امان کی صورتحال سے متعلق کوئٹہ میں اعلیٰ سطحی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں جعفر ایکسپریس سے متعلق بریفنگ اور سکیورٹی پر بحث ہوئی۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری، آئی جی ریلوے پولیس طاہر رائے سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ ڈی جی پی آر کے مطابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردانہ حملے سے متعلق اجلاس کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے متعلقہ حکام کو کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کہا کہ حملہ ناقابل برداشت ہے۔ جس پر سخت کارروائی کی جائے۔ دہشت گرد ایک انچ پر بھی قابض نہیں رہ سکتے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردانہ کارروائی کا مقصد پرتشدد ماحول کا تاثر قائم کرنا ہے۔ ملک دشمن عناصر کا پاکستان کو توڑنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ہے۔ ہر طرح کی کنفیوژن سے نکل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ سے لڑنا ہوگا۔ دشمن عناصر بلوچستان کے امن کو تباہ نہیں کر سکتے۔ ہر صورت ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے تحفظ کے لئے سکیورٹی اداروں کو ہر ممکن وسائل فراہم کریں گے۔ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی ہوگی۔ بلوچستان میں امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ سخت فیصلے ناگزیر ہیں۔ واقعے میں ملوث عناصر کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید
بلوچستان کے ضلع شیرانی میں دہشت گردوں نے پولیس اور لیویز کے تھانوں پر حملہ کر دیا۔دہشتگردوں کے حملے کے نتیجے میں ایک پولیس اور ایک لیویز اہلکار شہید جبکہ 6 اہلکار زخمی ہوگئے۔ سول اسپتال ژوب میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ڈپٹی کمشنر شیرانی نے بتایا کہ دہشت گردوں کے حملے میں تھانوں کے کمیونیکیشن سسٹم کو بھی نقصان پہنچا۔یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔