وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حکومت سندھ کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کردی
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت رواں سال گندم نہیں خریدے گی، ہمارے پاس 13 لاکھ ٹن گندم موجود ہے، ڈرونز کے ذریعے دیہات کی میپنگ کی جارہی ہے، سیلاب سے متاثر 120 سڑکیں بھی بنا چکے، سندھ پولیس میں ایس فور پروجیکٹ کے ذریعے کیمرے لگائے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رواں سال گندم نہ خریدنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال ہم گندم نہیں خریدیں گے، ہمارےپاس 13 لاکھ ٹن گندم موجود ہے۔ کراچی میں سندھ حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ گزشتہ سال 12 مارچ کو کابینہ نے حلف اٹھایا تھا، آج ایک سال مکمل ہوگیا، سندھ حکومت نے ایک سال میں مختلف منصوبوں پر کام کیا، کراچی میں ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے، ہم نے کبھی دعویٰ نہیں کیا کہ یہ کام پہلی بار کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبائی حکومت بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق کام کر رہی ہے، گورننس کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے، بہت سے عوامی منصوبے شروع کیے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بلاول بھٹو نے سندھ ہاری کارڈ کا اجرا کیا تھا، بےنظیر ہاری کارڈ کے ذریعے کسانوں کو سہولت دے رہے ہیں، پانی ذخیرہ کرنے کے لیے اقدامات ہماری ترجیحات میں شامل تھے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں تعلیم کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں، صوبے میں نظم و نسق بہتر کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سندھ حکومت رواں سال گندم نہیں خریدے گی، ہمارے پاس 13 لاکھ ٹن گندم موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈرونز کے ذریعے دیہات کی میپنگ کی جارہی ہے، سیلاب سے متاثر 120 سڑکیں بھی بنا چکے، سندھ پولیس میں ایس فور پروجیکٹ کے ذریعے کیمرے لگائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ نے سندھ حکومت نے کہا کہ کے ذریعے رواں سال ایک سال
پڑھیں:
نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہوگیا، وفاقی حکومت پیشرفت نہیں کرے گی، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی:وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہو گیا ہے اور فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی اور دھرنے دینے والے اپنے دھرنے ختم کریں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ‘سینٹر اسٹیج’ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ آج یہ فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی اور میں شکر گزار ہوں کہ آج اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے اور 2 مئی کو مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس ہوگا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ دریاؤں میں اتنا پانی نہیں کہ نئی نہروں کا منصوبہ بنایا جائے، مجھے امید ہے کہ سی سی آئی میں بھی یہ طے ہو گا کہ دریاؤں میں پانی نہیں تو نئی نہریں بھی نہ بنیں، اگر صوبوں کا اتفاق رائے پیدا ہو جائے تب تو اس منصوبے کو سامنے لایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھرنے دینے والوں کو کہوں گا کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے، وفاقی حکومت نے ہمارا مؤقف مان لیا ہے، لہٰذا دھرنے ختم کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی نہروں کا منصوبہ ختم ہو گیا ہے اور شکر ہے کہ سندھ کے عوا م کی بے چینی ختم ہوگئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ جون 2024 میں نئی نہریں بنانے کا فیصلہ کیا گیا، تب سے سی سی آئی کی میٹنگ نہیں ہوئی، لوگوں میں بے چینی پھیل گئی، کچھ بیانات ایسے آ رہے تھے جیسے کوئی نئی نہر بن رہی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا اور بتایا کہ جو فیصلہ ہوا وہ غلط اعداد و شمار پر ہوا، ہم نے نہروں کی تعمیر کے معاملے پر آئینی طریقہ اختیار کیا۔
بھارتی جارحیت سے متعلق ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جو آج قومی سلامتی کمیٹی میں حکومت نے فیصلے کیے ہیں، پیپلز پارٹی اور قوم اس کے پیچھے کھڑی ہے، جو معاہدہ یہ ختم نہیں کر سکتے بھارتی حکومت نے اس کو ختم کرنے کی بات کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہلاکتوں کے واقعے کی مذمت سب نے کی لیکن جو بھارتی حکومت کا ردعمل آیا اس کی بھی مذمت کرنی چاہیے، بھارت نے بغیر سوچے سمجھے پاکستان کے خلاف الزامات عائد کیے۔