WE News:
2025-11-03@17:11:43 GMT

گوگل نے پنجاب حکومت کو بڑی پیشکش کردی

اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT

گوگل نے پنجاب حکومت کو بڑی پیشکش کردی

پنجاب میں گوگل کروم بک (لیپ ٹاپ) کی مقامی سطح پر تیاری کے لیے ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے گوگل فار ایجوکیشن اور ٹیک ویلی کے اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی، جس میں صوبے میں گوگل کروم بک فیکٹری کے قیام کی تجویز پیش کی گئی۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے منصوبے کے لیے حکومتِ پنجاب کی مکمل معاونت کی یقین دہانی کرائی۔

وفد کی قیادت اور ملاقات کی تفصیلات

وفد کی قیادت گوگل فار ایجوکیشن کے گلوبل ڈائریکٹر کیون کالیس نے کی، جبکہ ٹیک ویلی کے سی آئی او عمر فاروق بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وفد نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کو پنجاب میں تعلیم اور ٹیکنالوجی کے امتزاج سے متعلق مختلف منصوبوں پر بریفنگ دی۔

کروم بک میں جدید سافٹ ویئرز شامل ہوں گے

وفد نے بتایا کہ پنجاب میں تیار ہونے والی گوگل کروم بک میں 3 بڑے اور اہم تعلیمی سافٹ ویئرز انسٹال کیے جائیں گے:

 اے آئی جیمِنی (AI Gemini) اور آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹول کِٹ طلبہ کو جدید مصنوعی ذہانت کے آلات سے روشناس کرانے کے لیے۔

ریڈ آلانگ (Read Along) انگریزی سیکھنے کے لیے انٹرایکٹو سافٹ ویئر۔

کینوا (Canva) تخلیقی اور ڈیزائن پر مبنی سافٹ ویئر جو طلبہ کے عملی پروجیکٹس میں مددگار ہوگا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز کا ویژن

وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور تعلیم کے انضمام سے نئے تعلیمی افق کھلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بنیادی تعلیم کا حصہ بنانا حکومت پنجاب کی ترجیح ہے۔ ہمارا عزم ہے کہ پنجاب کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس کا مرکز (AI Hub) بنایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت گوگل کروم بک فیکٹری کے قیام میں تمام انتظامی و تکنیکی تعاون فراہم کرے گی تاکہ تعلیمی ٹیکنالوجی کی مقامی صنعت کو فروغ مل سکے۔

گوگل فار ایجوکیشن کی تعریف

وفد نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ویژنری قیادت کو سراہا اور خاص طور پر بچیوں کی جدید آئی ٹی تعلیم کے لیے ان کے ویژن کو ’انتہائی متاثرکن‘ قرار دیا۔

گوگل فار ایجوکیشن کے نمائندوں نے بتایا کہ اب تک پنجاب کے 2 ہزار سے زائد سرکاری اساتذہ کو ٹریننگ دی جا چکی ہے، جبکہ مزید اساتذہ کو بھی آئی ٹی اور ڈیجیٹل لرننگ کے شعبے میں تربیت دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

گوگل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: گوگل وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف مریم نواز شریف گوگل کروم بک کے لیے وفد نے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال

وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر (Derya Türk-Nachbaur) نے ملاقات کی۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، خواتین کی بااختیاری، تعلیم، نوجوانوں کے تبادلے، ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

مریم نواز نے جرمن مہمان کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور حالیہ سیلاب کے دوران اظہارِ یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تاریخی و ثقافتی شہر لاہور میں جرمن مہمانوں کا خیرمقدم کرنا باعثِ اعزاز ہے۔

وزیراعلیٰ نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی 100 ویں سالگرہ پر مبارکباد دی اور پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے نے جمہوریت، سماجی انصاف اور مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز کی جانب سے ائمہ کرام کو ماہانہ وظیفے دینے کا فیصلہ مسترد کردیا

مریم نواز نے کہا کہ فلڈ کے دوران اظہارِ ہمدردی اور یکجہتی پاک جرمن دوستی کا مظہر ہے۔ دونوں ممالک جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ دِریا تُرک نَخباؤر کا کام شمولیتی پالیسی سازی، صنفی مساوات اور انسانی حقوق کے فروغ کی شاندار مثال ہے۔

تربیتی ورکشاپس اور پارلیمانی تبادلوں کی تجویز

مریم نواز نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کے تحت قانون سازوں، نوجوان رہنماؤں اور خواتین ارکانِ اسمبلی کے لیے تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی تبادلوں سے خود مختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی 1951 سے پاکستان کا قابلِ اعتماد ترقیاتی شراکت دار ہے اور پنجاب میں ماحولیات، توانائی، صحت، تربیت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے نوجوانوں کی روزگار صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمنی کے ڈوال ووکشینل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

تجارتی تعلقات میں خوش آئند پیشرفت

مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 2024 میں 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔ پنجاب جرمنی کی قابلِ تجدید توانائی، زرعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی سروسز اور کلین مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ہتھیار اٹھانے والی جماعت سیاسی یا مذہبی نہیں رہتی، مریم نواز ٹی ایل پی کے خلاف کھل کر بول پڑیں

انہوں نے کہا کہ تعلیم حکومتِ پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے، نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط پر کام جاری ہے۔ 10 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ ای بائیک اسکیم، ہونہار اسکالرشپ پروگرام اور ویمن اینکلیوز جیسے منصوبے خواتین کی باعزت معاشی شرکت کو یقینی بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بادشاہی مسجد، لاہور قلعہ، شالامار گارڈن اور داتا دربار پنجاب کے مشترکہ تہذیبی ورثے کی علامت ہیں۔ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے اور ہم جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں، اور پارلیمانی روابط و پائیدار ترقی کے ذریعے دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جرمن پارلیمنٹ جرمنی دِریا تُرک نَخباؤر مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب

متعلقہ مضامین

  • گوگل کی جانب سے پنجاب میں گوگل کروم بک کی فیکٹری لگانے کی پیشکش ، وزیراعلیٰ مریم نواز نے بھرپور معاونت کی یقین دہانی کروادی
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری مسترد
  • الیکشن ٹریبونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کامیابی کیخلاف انتخابی عذرداری مسترد کردی
  • لاہور کے الیکشن ٹربیونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا الیکشن درست قرار دے دیا
  • گڈ گورننس ن لیگ کا ایجنڈا، جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آ چکی: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • نئے پراپرٹی آرڈیننس سے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا: عظمیٰ بخاری
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
  • اسموگ فری پنجاب: ’ایک حکومت، ایک وژن، ایک مشن، صاف فضا‘
  • وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال