وفاقی حکومت کی 15 مارچ کو یوم تحفظ ناموسِ رسالت(ص) منانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا ہے کہ علماء و خطباء سے اپیل کی گئی ہے کہ جمعہ کے خطبات میں ناموسِ رسالت (ص) کی اہمیت اجاگر کریں، عوام اور نوجوانوں سے گزارش ہے کہ گستاخانہ مواد پوسٹ یا شیئر کرنے سے گریز کریں، توہین آمیز مواد کی شکایت وزارتِ مذہبی امور کے آن لائن پورٹل پر درج کرائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے 15مارچ کو یوم تحفظ ناموسِ رسالت(ص) منانے کا اعلان کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے اس حوالے سے پیغام جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ناموسِ رسالت(ص) کا تحفظ ہر مسلمان کا ایمان ہے، توہینِ رسالت(ص) سنگین جرم، تعزیراتِ پاکستان کے تحت صرف سزائے موت ہے۔ وزارت مذہبی امور نے عوامی آگاہی مہم کا اعلان کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام پر زور دیا ہے، تمام صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو یومِ تحفظ ناموسِ رسالت(ص) منانے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔ علماء و خطباء سے اپیل کی گئی ہے کہ جمعہ کے خطبات میں ناموسِ رسالت (ص) کی اہمیت اجاگر کریں، عوام اور نوجوانوں سے گزارش ہے کہ گستاخانہ مواد پوسٹ یا شیئر کرنے سے گریز کریں، توہین آمیز مواد کی شکایت وزارتِ مذہبی امور کے آن لائن پورٹل پر درج کرائیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رسالت ص
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔