کشمیر کی دینی تنظیموں پر مودی حکومت کی پابندی سمجھ سے بالاتر ہے، محبوبہ مفتی
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
پی ڈی پی کی صدر نے کہا کہ دونوں جماعتیں سماجی و سیاسی تنظیمیں ہیں اور یہاں کے عوام کو مرہم رکھنے والی پالیسی کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی و پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرواعظ عمر فاروق خود ایک متاثرہ فرد ہے، ان کے والد (مرحوم میرواعظ مولوی فاروق) کو شہید کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومتِ ہند انہیں زیڈ پلس سیکورٹی فراہم کر رہی ہے اور دوسری جانب ان کی جماعت پر پابندی عائد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ ملک دشمن ہوتے تو حکومت انہیں سیکورٹی کیوں دیتی، آخر یہ طاقت کی پالیسی کب تک چلے گی۔ پی ڈی پی کی صدر نے مزید کہا کہ دونوں جماعتیں سماجی و سیاسی تنظیمیں ہیں اور یہاں کے عوام کو مرہم رکھنے والی پالیسی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے فیصلے عوام میں مزید ناراضگی پیدا کرتے ہیں، ان تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کی وجہ ہمیں سمجھ نہیں آئی۔
محبوبہ مفتی نے نیشنل کانفرنس کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عوام نے حکومت کو اس امید کے ساتھ منتخب کیا تھا کہ انہیں حکومتِ ہند کی سخت پالیسیوں سے نجات ملے گی۔ محبوبہ مفتی کے مطابق منتخب حکومت کے باوجود عوام کو کوئی راحت محسوس نہیں ہو رہی اور نہ ہی ان کی مشکلات کم ہو رہی ہیں، حکمران جماعت کی خاموشی یہاں معمول کے حالات کا تاثر دینے کی کوشش ہے۔ جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے جاری بجٹ اجلاس میں اپوزیشن جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن وحید الرحمن پرہ نے بھی اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پابندی کے حوالے سے بحث کا مطالبہ کیا لیکن اسمبلی میں اس پر کوئی بحث نہیں ہوئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی نے کہا کہ
پڑھیں:
کشمیری عوام کو گزشتہ 78برس سے حل طلب تنازعہ کشمیر کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے، حریت کانفرنس
عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے کشمیری عوام پر ظلم و جبر کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں مگر اس کے باوجود کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے میں ناکام رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ کشمیری عوام کو گزشتہ 78 برس سے دیرینہ تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے ایک بیان میں کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ 78 برس سے اس حل طلب تنازعے کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیری عوام پر ظلم و جبر کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں مگر اس کے باوجود کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں کشمیریوں کا قتل عام مسلسل جاری ہے۔ تین ہزار سے زائد کشمیری، جن میں بیشتر حریت قائدین شامل ہیں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے جیلوں میں قید رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نظربندوں کی قید کو طول دینے اور مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کرنے کیلئے ان کے خلاف کالے قوانین کے تحت مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔ حریت ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے فوری مداخلت کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری وحشیانہ ظلم و تشدد دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کیلئے کافی ہے اور عالمی برادری کو بھارتی حکومت کے ظلم و تشدد کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہی کشمیری عوام کے دکھوں کے مداوے کا واحد راستہ ہے۔