آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں بھارت کے تمام میچز ایک ہی وینیو پر رکھے جانے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

سابق کرکٹر سمیت دیگر ٹیموں کے کھلاڑیوں نے شکوہ کیا تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھارتی ٹیم کے تمام میچز ایک وینیو پر رکھ انہیں غیر منصفانہ فائدہ پہنچایا ہے تاہم الزامات پر سابق بھارتی کرکٹر آگ بگولہ ہوگئے۔

بھارت کے میچز دبئی میں ہونے پر اور میگا ایونٹ جیتنے کی تنقید پر سابق کپتان سنیل گواسکر مخلتلف تاویلیں پیش کررہے ہیں، انکا کہنا ہے کہ اگر ہماری ٹیم کے ٹائٹل جیتنے کی وجہ صرف ہوم ایڈانٹج ہے تو پھر انگلینڈ نے 4 ون ڈے ورلڈکپ اور 3 چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی کے باوجود 2019 میں پہلی آئی سی سی ٹرافی کیوں جیتی۔

مزید پڑھیں: گواسکر نامور کمنٹیٹرز کو بھارت سے کمائی کا طعنہ دینے لگے

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس ٹی20 ورلڈکپ میں بھارت ناقابل شکست رہا تھا اور ٹورنامنٹ کا فاتح بن کر ابھرا تھا، کیا یہ اس بات کی علامت نہیں کہ ہماری ٹیم بہترین ہے لہذا اس کا اعتراف کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: پاکستان ٹیم سے متعلق منفی بیان، انضمام کا گواسکر کو زبان پر قابو رکھنے کا مشورہ

اس سے قبل سابق انگلش کپتانوں ناصر حسین اور مائیکل ایتھرٹن نے بھارتی ٹیم پر تنقید کی تھی، دونوں کمنٹیٹرز کا کہنا تھا کہ بھارتی ٹیم کو ایونٹ میں غیر منصفانہ فائدہ پہنچایا گیا، کنڈیشنز کا فائدہ مل رہا ہے جبکہ دیگر ٹیمیں اپنے وینیوز تبدیل کررہی ہیں۔
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ویمنز ورلڈ کپ جیتنے کے بعد انعامی رقم پر بھارت میں صنفی امتیاز کی بحث چھڑ گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پر ورلڈ کپ جیتنے والی خواتین کرکٹ ٹیم کے ساتھ شرمناک صنفی امتیاز برتنے کا الزام سامنے آگیا ہے۔

بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے اتوار کو جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پہلی بار آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ تاہم اگلے ہی روز بی سی سی آئی کی جانب سے انعامی پیکج کے اعلان نے نئی بحث کو جنم دے دیا۔

بی سی سی آئی کے سیکرٹری جے شاہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ویمنز ٹیم اور سپورٹ اسٹاف کو ان کی شاندار کامیابی کے اعتراف میں کل 51 کروڑ بھارتی روپے بطور انعام دیے جائیں گے۔ مگر بھارتی میڈیا اور شائقین کے مطابق یہ رقم اُس انعام سے آدھی بھی نہیں جو 2024 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر بھارت کی مینز ٹیم کو دی گئی تھی۔

رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی مینز ٹیم کے لیے 125 کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا، جبکہ خواتین ٹیم کو صرف 51 کروڑ روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فرق بھارت میں صنفی مساوات کے فقدان کو واضح کرتا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر دونوں ٹیموں نے عالمی سطح پر ایک جیسی کامیابی حاصل کی تو انعام میں اتنا واضح فرق کیوں رکھا گیا؟

کھیلوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بھارتی خواتین کرکٹرز کو اب بھی برابر کے مواقع اور اعتراف حاصل نہیں، حالانکہ ان کی کامیابی نے ملک کے کھیلوں کی تاریخ میں نیا باب رقم کیا ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری
  • بھارت ایشیا کپ ٹرافی کو ترس گیا، آئی سی سی سے شکایت کا امکان
  • بابا گورونانک کا 556 واں جنم دن، بھارت سے 2400 سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے
  • بھارتی صحافی رعنا ایوب اور ان کے والد کو قتل کی دھمکیاں موصول
  • پاکستان کے خلاف بھارتی کارروائی بے نقاب
  • ویمنز ورلڈ کپ جیتنے کے بعد انعامی رقم پر بھارت میں صنفی امتیاز کی بحث چھڑ گئی
  • ’نئے فون کا ٹیکس ادا کرنے کے لیے پرانا فون بیچنا پڑا‘، قاسم گیلانی کی پوسٹ پر شدید تنقید
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک مرتبہ ایشیا کپ کی ٹرافی کی ڈیمانڈ کردی
  • خواتین ورلڈکپ فائنل میں تاخیر، بھارتی میڈیا نے انتظامیہ پر تنقید کے تیر برسا دیے
  • بھارت کی پاکستان کیخلاف ایک اور کارروائی بے نقاب، جاسوسی کرنیوالا ملاح گرفتار‘ فورسز کی وردیاں بھی برآمد