---فائل فوٹو

جعفر ایکسپریس حملے کے شہداء کی میتوں اور زخمیوں کو مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچا دیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق جعفر ایکسپریس کے متاثرین کو ضروری کارروائی کے بعد آبائی علاقوں کو روانہ کیا جائے گا۔

جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے تمام 33 دہشتگرد جہنم واصل کردیے، ڈی جی آئی ایس پی آر

دہشتگردوں نے یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا، دہشتگرد افغانستان میں اپنے سہولت کاروں سے رابطے میں تھے، ڈی جی آئی ایس پی آر

واضح رہے کہ 1 روز قبل بولان میں دہشت گردوں نے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا تھا اور مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔

بعد ازاں فورسز نے کلیئرنس آپریشن میں 190 مسافروں کو بازیاب کروایا تھا۔

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے اس حوالے سے پریس بریفنگ میں بتایا ہے کہ جعفر ایکسپریس کے یرغمالی مسافر بازیاب ہو گئے اور تمام 33 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے جبکہ کارروائی کے دوران ایف سی کے 4 جوان شہید ہوئے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گردوں نے ٹرین کے 21 مسافروں کو سیکیورٹی فورسز کے آپریشن سے قبل شہید کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس

پڑھیں:

ایران کے شہر زاہدان میں عدالت پر دہشت گردوں کا حملہ

تہران ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جولائی 2025ء ) ایران میں مسلح دہشت گردوں نے عدالت پر حملہ کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطاقب ایران کے سرحدی شہر زاہدان میں عدالت پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا ہے، مسلح دہشت گردوں کے اس حملے میں متعدد افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، حملے کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اس کے علاوہ ایمرجنسی سروسز نے بھی موقع پر ریسکیو اور زخمیوں کے لیے فوری امداد پہنچنانے کا کام شروع کردیا۔

اس سے پہلے رواں برس جنوی میں دارالحکومت تہران میں سپریم کورٹ میں فائرنگ کے حملے میں دو سینیئر ایرانی جج جاں بحق ہو گئے تھے، تب ہونے والے حملے میں ایک مسلح شخص نے عدالت میں فائرنگ کرنے کے بعد خود کی بھی گولی مار کی جان لے لی تھی، حملے میں مقتولین کی شناخت مسلم سکالرز علی رضانی اور محمد مغیث کے طور پر ہوئی، دونوں حجت الاسلام کے عہدے پر فائز تھے اور ہر ایک عدالت کی مختلف شاخوں کی صدارت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیر نے ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا تھا کہ ہینڈگن سے مسلح ایک شخص دو ججوں کے کمرے میں داخل ہوا اور انہیں گولی مار دی جس کے بعد حملہ آور نے خودکشی کی، حملہ آور کی شناخت اور اس کا مقصد فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا تھا، تاہم ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ مجرم کے خلاف سپریم کورٹ میں پہلے سے کوئی کیس نہیں تھا اور نہ ہی وہ اس کے رشتہ داروں مین سے کسی کا کیس زیر سماعت تھا۔

سرکاری خبر رساں ادارے تہران ٹائمز نے بتایا تھا کہ حملے میں ایک جج کا ایک محافظ بھی زخمی ہوا، واقعے کے بعد عدالت کی عمارت میں کام کرنے والے متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا جہاں یہ حملہ ہوا تھا، صدر مسعود پیزیشکیان نے کہا تھا کہ دہشت گردانہ اور بزدلانہ ایکٹ کے خلاف سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس مین ملوث افراد کا جلد از جلد تعاقب کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پیرو میں 60 مسافروں کو لے جانے والی بس گہری کھائی میں جا گری؛ 15 ہلاک اور 30 زخمی
  • ایران کے شہر زاہدان میں عدالت پر دہشت گردوں کا حملہ
  • ڈیرہ مراد جمالی: بم دھماکے سے متاثرہ ریلوے ٹریک بحال
  • پشاور سے کوئٹہ جانیوالی جعفر ایکسپریس کو سکیورٹی خدشات پر سبی ریلوے اسٹیشن پر روک لیا گیا
  • بنوں: پولیس اسٹیشن بسیہ خیل پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • ڈی آئی خان، بسیاہ خیل پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ، جوابی کارروائی میں حملہ آور فرار
  • بوگیوں کی قلت؛ ایڈوانس ٹکٹیں لینے والے مسافروں کا احتجاج،رقم ری فنڈ کرنے کا اعلان
  • دہشت گردوں کیخلاف آپریشن، صدر مملکت کا سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • سبی میں ریلوے ٹریک دھماکے سے تباہ، بولان ایکسپریس بڑی تباہی سے بچ گئی
  • لیبیا کشتی حادثہ، جاں بحق مزید 2 افراد کی میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں