WE News:
2025-11-03@18:06:46 GMT

 اب اسلحہ لائسنس کی ویری فیکشن کیسے ہوا کرے گی؟

اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT

 اب اسلحہ لائسنس کی ویری فیکشن کیسے ہوا کرے گی؟

محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق نئے اسلحہ لائسنس نہیں بنائے جا رہے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر کچھ ایسی پروموشنز دیکھی گئیں جن سے یوں محسوس ہورہا تھا کہ بعض لوگ جعلی اسلحہ لائسنس کارڈ بنا رہے ہیں، جس کو دیکھتے ہوئے محکمہ داخلہ پنجاب نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر قسم کے اسلحہ لائسنس کی ویری فیکشن کے لیے کیو آر کوڈ متعارف کروایا جائے گا۔ جس کے پاس اسلحہ لائسنس ہوگا، اگر ادارے چیک کریں گے تو وہ کیو آر کوڈ سکین کریں گے تو اسلحہ لائسنس کی تفصیلات سامنے آجائیں  گی۔

یہ بھی پڑھیےپنجاب کو جرائم اور کرپشن فری صوبہ بنانے کے لیے اصلاحات کا گرینڈ پیکج تیار

سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل کی زیرِ صدارت اسلحہ لائسنس کی ویری فکیشن کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ پنجاب نے نادرا حکام کو تمام اسلحہ لائسنسز کی آن لائن ویری فکیشن کے لیے کیو آر کوڈ جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔

سیکرٹری داخلہ نے اسلحہ لائسنسز کے ساتھ کیو آر کوڈ لگانے کے لیے نادرا کو ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔ نادرا حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ تمام اسلحہ لائسنسز متعلقہ شخص کے شناختی کارڈ سے منسلک کیے جائیں گے۔ صوبے بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو بھی اسلحہ لائسنس سے متعلقہ تمام آرڈرز پر کیو آر کوڈ دینے کی ہدایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیےخیبر پختونخوا میں اسلحہ لائسنس کا حصول اب گھر بیٹھے ممکن، ایپ متعارف

سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ کیو آر کوڈ کی مدد سے قانون نافذ کرنے والے ادارے ہر اسلحہ لائسنس کی تصدیق کر سکیں گے۔ اسلحہ لائسنسز کے تصدیقی عمل میں شفافیت سے جعلی لائسنسز کی بیخ کنی ہوگی۔

 انہوں نے کہا کہ سنگین جرائم میں ملوث افراد اسلحہ لائسنس کے لیے نااہل ہیں اور تمام اسلحہ لائسنسز کی سکروٹنی کی جائے کہ سنگین جرائم میں ملوث کوئی شخص اسلحہ لائسنس حاصل نہ کرنے پائے۔

انہوں نے کہا کہ آرمز رولز میں ترامیم کر کے شہریوں کے لیے سہولت پیدا کر رہے ہیں۔ انفرادی اسلحہ لائسنس اور بزنس آرمز لائسنس رولز کو عام فہم بنا رہے ہیں اور اسلحہ لائسنس کی ویری فکیشن کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ کا کردار بڑھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیےپاکستان سے کلاشنکوف کلچر کو ختم کرنا ہوگا، چیف جسٹس قاضی فائز کا بڑا حکم

سیکرٹری داخلہ نور الامین مینگل نے بتایا کہ اسلحہ لائسنس کے حصول اور تجدید کے لیے فیسوں کا شیڈول تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مینوئل لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے تمام مراحل کی نگرانی کی جا رہی ہے۔  کیو آر کوڈ کے بعد لائسنس کوڈ بھی جاری کیے جائیں گے جو ایک کوڈ کے ذریعے اپنے اسلحے کے حوالے سے تفصیلات حاصل کر سکیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلحہ لائسنس پنجاب کیو آر کوڈ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلحہ لائسنس کیو ا ر کوڈ اسلحہ لائسنس کی ویری سیکرٹری داخلہ اسلحہ لائسنسز داخلہ پنجاب کیو آر کوڈ رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟

دنیا کی معروف سرمایہ کاری فرم بلیک راک اور متعدد بین الاقوامی قرض دہندگان کو اس وقت شدید پریشانی کا سامنا ہوا انہیں جب یہ انکشاف ہوا کہ انہوں نے 500 ملین ڈالر سے زائد رقم ایک مبینہ فراڈ میں کھو دی ہے، جس کے مرکزی کردار بھارتی نژاد ٹیلی کام ایگزیکٹو بینکم برہم بھٹ بتائے جا رہے ہیں۔

وال اسٹریٹ جرنل کی ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق، بلیک راک کی ذیلی سرمایہ کاری کمپنی ایچ پی ایس انوسٹمنٹ پارٹنرز اور دیگر مالیاتی اداروں نے امریکی عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ برہم بھٹ نے اپنی ٹیلی کام کمپنیوں براڈ بینڈ ٹیلی کام اور بریج وائس کے ذریعے جعلی انوائسز اور فرضی اکاؤنٹس ریسیویبلز بنا کر قرض حاصل کیے۔

یہ بھی پڑھیے: ’ڈیجیٹل گرفتاری‘ کے نام پر شہری سے 51 لاکھ روپے کا فراڈ

رپورٹ کے مطابق، ان کمپنیوں نے مالی طور پر مستحکم ہونے کا ایک جعلی تاثر پیش کیا، جبکہ دراصل بڑی رقم بھارت اور ماریشس کے آف شور اکاؤنٹس میں منتقل کی جا رہی تھی۔

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ برہم بھٹ کے نیٹ ورک پر 500 ملین ڈالر سے زیادہ واجب الادا ہیں۔ فرانسیسی بینک بی این پی پیریبا نے بھی ان قرضوں کی فنانسنگ میں حصہ لیا تھا، جو ایچ پی ایس نے برہم بھٹ کی کمپنیوں کو دیے۔ تاہم بینک نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

یہ اسکینڈل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بلیک راک نے رواں سال ہی ایچ پی ایس کو خرید کر پرائیویٹ کریڈٹ مارکیٹ میں اپنی موجودگی کو بڑھایا ہے۔

جولائی 2025 میں ایچ پی ایس کے ایک ملازم نے گاہکوں کے ای میل پتوں میں مشکوک مماثلت دیکھی، جو جعلی ڈومینز سے بنائے گئے تھے۔ مزید تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ بعض ‘کلائنٹس’ دراصل وجود ہی نہیں رکھتے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: ہاؤسنگ اسکیموں کے فراڈ سے کیسے بچاجائے؟ نیب کا اہم اقدام سامنے آگیا

جب ایچ پی ایس حکام نے بینکم برہم بھٹ سے وضاحت طلب کی، تو اس نے پہلے معاملہ ٹالنے کی کوشش کی اور پھر فون اٹھانا ہی بند کر دیا۔ جب کمپنی کے دفاتر گارڈن سٹی (نیویارک) میں چیک کیے گئے تو وہ بند اور ویران پائے گئے۔

رپورٹ کے مطابق، تحقیقات میں معلوم ہوا کہ گزشتہ دو سالوں میں فراہم کیے گئے تمام کلائنٹ ای میلز جعلی تھے، جبکہ بعض معاہدے 2018 تک پرانے جعلی دستاویزات پر مبنی تھے۔

عدالتی شکایت میں کہا گیا ہے کہ بینکم برہم بھٹ نے کاغذی اثاثوں پر مبنی ایک خیالی بیلنس شیٹ تیار کی، تاکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے کروڑوں ڈالر کے قرض حاصل کیے جا سکیں۔ مزید الزام ہے کہ اس نے رقوم کو خفیہ طور پر بھارت اور ماریشس کے اکاؤنٹس میں منتقل کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کرپشن کمپنی مالیاتی بدعنوانی

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ٹریفک پولیس کا چیک پوسٹوں پر لرننگ لائسنس جاری کرنے کا اعلان
  •  اسلام آباد: ٹریفک پولیس کا ناکوں پر لرنر پرمٹ بنا کر دینے کا اعلان
  • جنوبی کوریا میں موت کاروبار کا ذریعہ کیسے بن گئی؟
  • ایکسکلیوسیو سٹوریز اکتوبر 2025
  • خوبصورت معاشرہ کیسے تشکیل دیں؟
  • خیبرپختونخوا کی ترقی کیسے ممکن ہے؟
  • مسرّت کا حصول …مگر کیسے؟
  • لاٹری ٹکٹ گھر بھولنے والے امریکی شہری نے 5 لاکھ ڈالر کیسے جیت لیے؟
  • بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟
  • معاملات بہتر کیسے ہونگے؟