پاکستانی لڑکی کو شادی کا جھانسہ دینے والے چینی شہری کو جیل بھیج دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
راولپنڈی:
پاکستانی لڑکیوں کو شادی اور پرکشش ملازمت پر چین اسمگلنگ کیس میں چینی باشندے کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
راولپنڈی کے سینئر سول جج وقار حسین گوندل نے کیس کی سماعت کی اور گرفتار ملزم چائنیز ایم اے شگائی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
چین سے تعلق رکھنے والے ملزم کو وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف ائی اے) ایمیگریشن حکام نے گرفتار کیا تھا۔
عدالت نے مقدمے میں نامزد دیگر انسانی اسمگلرز کی گرفتاری کا بھی حکم دے دیا ہے۔
پاکستانی لڑکی کی جانب سے دائر ایف آئی آر میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ انہیں چینی شہری سے شادی اور ملازمت کا جھانسہ دیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ متاثرہ فیملی سے 10 لاکھ روپے کا معاہدہ کیا گیا اور ڈیڑھ لاکھ دے کر لے جاتے ہوئے پکڑا گیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جرمنی میں اسلام مخالف ریلی میں چاقو حملہ کرنے والے افغان شہری کو عمر قید کی سزا
جرمنی میں اسلام مخالف ریلی میں چاقو حملہ کرنے والے افغان شہری کو عمر قید کی سزا
ادارت: مقبول ملک
ایک جرمن عدالت نے آج منگل 16 ستمبر کو ایک افغان شخص کو، گزشتہ سال ایک اسلام مخالف ریلی میں چاقو سے حملے میں ایک پولیس افسر کو ہلاک کرنے اور پانچ دیگر کو زخمی کرنے پر عمر قید کی سزا سنا دی۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب جرمنی میں امیگریشن اور سلامتی کے بارے میں شدید بحث جاری ہے اور ملک کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی (AfD) کی حمایت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ملزم کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے اس کا نام صرف سلیمان اے بتایا گیا ہے، جس نے گزشتہ سال مئی کے آخر میں جرمنی کے مغربی شہر منہائیم میں اسلام مخالف گروپ ’پیکس یوروپا‘ کی جانب سے منعقد کی گئی ایک ریلی کے دوران لوگوں پر ایک بڑے شکاری چاقو سے حملہ کیا تھا۔
(جاری ہے)
سلیمان اے نے اس ریلی سے خطاب کرنے والے ایک شخص اور کئی مظاہرین پر حملہ کیا، جس کے بعد پھر ایک پولیس افسر کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ پولیس افسر بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔
ملزم کو جون 2024ء میں اس کی گرفتاری کے دوران لگنے والی چوٹوں کے بعد ہسپتال میں انتہائی نگہداشت سے فارغ ہونے کے بعد مقدمے کی سماعت سے پہلے حراست میں لیا گیا تھا۔
اگرچہ استغاثہ کا کہنا ہے کہ وہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نامی گروپ کے ساتھ ہمدردی رکھتا تھا، تاہم اس پر دہشت گرد کے طور پر مقدمہ نہیں چلایا گیا۔ اسے ایک قتل اور اقدام قتل کے پانچ الزامات کا سامنا تھا۔