مغربی کنارے میں فائرنگ کارروائی "قابض اسرائیل کے جرائم کے خلاف جاری ردعمل” کا حصہ ہے، حماس
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ترجمان نے قابض اسرائیل کے خلاف مزاحمت اور تکلیف دہ کارروائیوں کو بڑھانے، دشمن کے اندازوں میں خلل ڈالنے اور مزاحمت کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے صفوں کو متحد کرنے پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع اسرائیلی بستی ایریل کے قریب فائرنگ کا حملہ قابض اسرائیلی فوج کے جرائم کے خلاف جاری ردعمل کا حصہ ہے۔ ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ یہ آپریشن ایک نیا پیغام ہے جو ہمارے لوگوں اور ہمارے آزاد مزاحمت کارو ں کی طرف سے مکمل کیا گیا ہے، جو ہمارے لوگوں کے خلاف مجرمانہ قابض کے ذریعے کی جانے والی ظالمانہ جارحیت کے خلاف فطری رد عمل ہے۔ حماس نے زور دیا ہے کہ جب تک قابض ریاست اور اس کے جرائم جاری رہیں گے مزاحمت ختم نہیں ہو گی۔
ترجمان نے قابض اسرائیل کے خلاف مزاحمت اور تکلیف دہ کارروائیوں کو بڑھانے، دشمن کے اندازوں میں خلل ڈالنے اور مزاحمت کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے صفوں کو متحد کرنے پر زور دیا۔ واضح رہے کہ بدھ کی شام مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں ایریل بستی کے قریب فائرنگ کے حملے میں ایک اسرائیلی معمولی زخمی ہوا۔ صیہونی ادارے ریڈ سٹار آف ڈیوڈ کے مطابق ایک اسرائیلی آباد کار بستی کے قریب گولی لگنے سے معمولی زخمی ہوا تھا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا تھا۔
اخبار اسرائیل ہیوم نے رپورٹ کیا کہ حملے کا مرتکب جس کی شناخت کا تعین نہیں کیا گیا ہے، جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا۔اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی جانب سے اس کا تعاقب کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاشی کی کارروائی جاری ہے، جس میں ہیلی کاپٹر بھی شامل ہیں۔ غزہ میں تباہی کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فوج اور آباد کاروں نے مشرقی بیت المقدس سمیت مغربی کنارے میں اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں 934 سے زائد فلسطینی شہید، 7000 کے قریب زخمی اور 14500 کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قابض اسرائیل کے قریب کے خلاف
پڑھیں:
اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کو مل گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلان
TEHRAN:ایران کے وزیر انٹیلیجینس اسماعیل خطیب نے اسرائیلی کی جوہری تنصیبات اور امریکا، یورپت سمیت دیگر ممالک سے تعلقات سے متعلق حساس دستاویزات ملنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد ہی یہ دستاویزات جاری کردی جائیں گی اور اس سے ایران کی دفاعی صلاحیت مضبوط ہوگی۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر انٹیلیجینس اسماعیل خطیب نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ تہران کو ملنے والی اسرائیلی حساس دستاویزات بہت جلد بے نقاب کردی جائیں گی۔
اسماعیل خطیب نے کہا کہ یہ دستاویزات اسرائیل کی جوہری تنصیبات، دفاعی صلاحیت اور اس کے امریکا، یورپ اور دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بیش بہا خزانے کی منتقلی وقت طلب اور سیکیورٹی درکار تھی، منتقلی کا طریقہ کار بدستور خفیہ ہوگا لیکن دستاویزات بہت جلد جاری کردی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حجم کے اعتبار سے دستاویزات کو ہزاروں میں بتایا جائے تو کم ہوگا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران کے سرکاری میڈیا نے گزشتہ روز رپورٹ کیا تھا کہ ایرانی خفیہ ایجنسیوں کو بڑے پیمانے پر اسرائیلی حساس دستاویزات موصول ہوگئی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے تاحال ایران کے ان دعووں پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔
ایران کو ملنے والی اسرائیلی حساس دستاویزات کے حوالے سے یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ دستاویزات گزشتہ برس ہیک کیے گئے اسرائیلی جوہری ریسرچ سینٹر سے جڑی ہوئی ہیں یا کوئی نئی دستاویزات ہیں۔
اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے 2018 میں کہا تھا کہ اسرائیلی ایجنٹوں نے ایرانی دستاویزات کی بڑی تعداد حاصل کرلی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تہران پہلے سے زیادہ جوہری کام کر رہا ہے۔