خواجہ آصف میں جرأت ہے تو استعفیٰ دیں،اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
ہم ہر وقت قیدی نمبر 804 کی بات کریں گے ،ہررکن کو بات کرنے کا موقع ملنا چاہیے
کراچی کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا، حیدرآباد میں دودھ کی نہریں بہتی نہیں دیکھیں،خطاب
پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ہم جعفر ایکسپریس واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور شہدا کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، اس مسئلے پر صرف ایک دن بات کرنا کافی نہیں بلکہ ہر رکن پارلیمنٹ کو بات کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر خواجہ آصف میں اخلاقی جرأت ہوتی تو وہ استعفیٰ دیتے، ہم سوچ رہے تھے وزیر دفاع کسی پالیسی پر بات کرتے لیکن انکے دل دماغ پر پی ٹی آئی چھائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں نہ آئین ہے نہ اداروں کی عزت ہے، غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کے ایران کے ساتھ تعلقات خوشگوار نہیں، اس صورتحال سے نکلنے کے لیے افغانستان سے بات چیت کیلیے سفارتی چینل کا استعمال کیا جانا چاہیے، اگر حالات ٹھیک ہوں تو وسطی ایشیائی ریاستوں سے تجارت کے نتیجے میں 5 ارب ڈالر کا فائدہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 18 ویں ترمیم کے بعد فاٹا میں 1000 ارب روپے خرچ کرنے کا وعدہ کیا گیا، آج دیکھ لیں کہ فاٹا میں کتنا ترقیاتی کام ہوا۔ اسد قیصر نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان ہے، ہم اداروں کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، جب تک عدلیہ آزاد نہیں ہو گی یہ ملک آگے نہیں بڑھے گا، تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر اپنا کام کرنا ہو گا، حکومت کا فرض ہے وہ بتائے کہ ہم اس صورتحال سے کیسے نکل سکتے ہیں۔ انہوں نے کا کہ سندھ کا پرسان حال نہیں، کراچی کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا، حیدرآباد میں دودھ کی نہریں بہتی نہیں دیکھیں۔اسد قیصر نے بلاول بھٹو زرداری کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہم قیدی نمبر 804 کی بات ہر وقت کریں گے، اس وقت پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کردار عمران خان ہے، عمران خان نے ورلڈ کپ جیتا، اسپتال بنایا، آپ لیول پلیئنگ فیلڈ دیں دیکھتے ہیں کون الیکشن جیتتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ جو ادارے سیاست میں ملوث ہیں وہ اپنا کام کریں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد کیا جائے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نظام عوام کی سہولت کے بجائے ان پر اضافی مالی دباؤ ڈالنے کا حربہ ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس عمل کا مقصد ٹرانسپورٹ کے نظام کی بہتر نہیں، بلکہ شہریوں سے رقم وصول کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید
حافظ نعیم نے کہاکہ شہریوں کو 5، 10، حتیٰ کہ 25 ہزار روپے تک کے بھاری جرمانے کیے جا رہے ہیں، مگر شہر آج بھی مناسب عوامی ٹرانسپورٹ سے محروم ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کراچی میں ایک خلاف ورزی کا چالان 5 ہزار روپے کا ہے اور لاہور میں یہی جرمانہ صرف 200 روپے کیوں ہے؟ کیا اس صورتحال میں پیپلز پارٹی پر تنقید جائز نہیں بنتی؟
انہوں نے عالمی بینک کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کراچی جیسے میگا سٹی کو کم از کم 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے، لیکن سندھ حکومت اب تک صرف 400 بسیں فراہم کر سکی ہے، جبکہ شہر کی آبادی 2 کروڑ 36 لاکھ سے زیادہ ہے۔
ان کے مطابق کروڑوں کی آبادی والے شہر کو موٹر سائیکل اور چنگچی رکشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، اور اب کراچی میں موٹر سائیکلوں کی تعداد 50 لاکھ سے بڑھ چکی ہے۔
حافظ نعیم نے پیپلز پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس جماعت نے گزشتہ 30 سے 40 برسوں میں کراچی کو ترقی دینے کے بجائے اس کی نسلیں برباد کیں، جبکہ گزشتہ 15 برسوں میں کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کے شروع کردہ بڑے منصوبے بھی سست رفتاری یا ناکامی کا شکار ہیں، جن میں ایس-III، کراچی سرکلر ریلوے، گرین لائن، ریڈ لائن اور اورنج لائن شامل ہیں۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہاکہ کراچی سرکلر ریلوے کا 6 سے 8 مرتبہ افتتاح ہو چکا ہے لیکن منصوبہ آج تک مکمل نہیں ہو پایا، گرین لائن منصوبہ ابھی تک جزوی طور پر چل رہا ہے جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ تباہ کر دی ہے۔
جماعتِ اسلامی کے سربراہ نے اپنے کارکنان کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود پارٹی نے شہر کے نو ٹاؤنز میں فعال کردار ادا کیا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی: ڈی آئی جی ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر ای چالان کی زد میں آگئے
ان کے مطابق نکاسیِ آب، صفائی اور کچرا اٹھانے جیسے کام جو کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اور میئر مرتضیٰ وہاب کی ذمہ داری ہیں، اب جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین اور یو سی سطح کے کارکن انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جماعت نے نارتھ ناظم آباد جیسے علاقوں میں پرانے سیوریج کے مسائل حل کیے ہیں اور گجر نالے کی لائنوں کو بہتر بنا کر آب نکاسی کے نظام میں بہتری پیدا کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ای چالان سسٹم تنقید جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان مالی بوجھ وی نیوز