پی ایس ایل10؛ پہلی بار ٹرافی ٹور کا اعلان، کب کہاں سے شروع ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پی ایس ایل کی تاریخ میں پہلی بار ملک بھر میں ٹرافی ٹور کروانے کا اعلان کردیا۔
بورڈ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی کی تاریخ میں پہلی بار ٹرافی کا دورہ حیدرآباد اور کراچی سے شروع ہوگا، جس میں لومینارا ٹرافی 29 مارچ تک پاکستان بھر کے 11 شہروں کا سفر کرے گی۔
پاکستان سپر لیگ کا رواں ایڈیشن 11 اپریل سے 18 مئی تک چار شہروں کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ 2 نئی ٹیموں کو شامل کرنے کا فیصلہ، نام کیا ہوں گے؟
لومینارا ٹرافی ٹور کے پہلے مرحلے میں، ٹرافی حیدرآباد اور کراچی کے مختلف مقامات پر 15 مارچ تک دکھائی جائے گی۔
حیدرآباد اور کراچی کے بعد ٹرافی لاہور، ملتان، بہاولپور، فیصل آباد، پشاور اور اسلام آباد کا سفر کرے گی۔
مزید پڑھیں: بحریہ عرب کی گہرائی میں پڑی پی ایس ایل10 کی ٹرافی کی منفرد رونمائی
بورڈ کی جانب سے ٹرافی ٹور کے دوسرے مرحلے کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔
پی ایس ایل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ ٹرافی ٹور کا مقصد پاکستان کی ثقافت کو روشناس کروانا ہے، پہلے مرحلے میں ٹرافی کو کراچی کی متحرک گلیوں سے لاہور کے تاریخی مقامات پر ڈسپلے کیلئے پیش کیا جائے گا۔
ٹرافی ٹور کا پہلے مرحلے کے دورے کا شیڈول:
14 مارچ – حیدرآباد
14-15 مارچ - کراچی
16-17 مارچ - لاہور
18 مارچ - ملتان
19 مارچ - بہاولپور
20 مارچ - فیصل آباد
22 مارچ - پشاور
23 مارچ – اسلام آباد
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل ٹرافی ٹور
پڑھیں:
چین میں تیار پہلی ہنگور کلاس آبدوز 2026ء میں پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل ہو جائے گی: نیول چیف
---فائل فوٹوزچین میں تیار کی جانے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز 2026ء میں پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل ہو جائے گی۔
پاکستان کے نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے چینی سرکاری میڈیا کو انٹرویو کے دوران بتایا کہ 5 ارب ڈالر مالیت کے معاہدے کا حصہ 8 آبدوزیں 2028ء تک مکمل طور پر پاکستان کے بیڑے میں شامل ہو جائیں گی۔
نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کے مطابق چار آبدوزیں چین میں اور باقی پاکستان میں تیار کی جائیں گی جس سے مقامی تکنیکی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے کہا ہے کہ یہ آبدوزیں بحیرۂ عرب اور بحرِ ہند میں پاکستان کی نگرانی اور دفاعی طاقت کو مضبوط بنائیں گی۔
اِن کا کہنا تھا کہ چینی دفاعی ساز و سامان قابلِ اعتماد اور جدید ثابت ہوا ہے جبکہ پاک بحریہ اب مصنوعی ذہانت، بغیر پائلٹ نظاموں اور الیکٹرانک وارفیئر میں بھی چین کے ساتھ تعاون بڑھا رہی ہے۔