اسرائیل نے 676 فلسطینی شہداء کی لاشیں بھی روک لیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
اسرائیلی قابض فوج نے 676 فلسطینی شہداء کی لاشیں قبضے میں لے رکھی ہیں، جنہیں نمبروں کے قبرستانوں اور ریفریجریٹروں میں رکھا گیا ہے۔
یہ انکشاف فلسطینی شہداء کی میتوں کی واپسی کے لیے قائم نیشنل کمپین نے اپنی تازہ رپورٹ میں کیا ہے۔
اسرائیلی قابض فوج نے 676 فلسطینی شہداء کی لاشیں قبضے میں لے رکھی ہیں، جنہیں نمبروں کے قبرستانوں اور ریفریجریٹرز میں رکھا گیا ہے۔
نیشنل کمپین نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ان لاشوں میں 71 فلسطینی قیدی، 60 معصوم بچے اور 9 خواتین شامل ہیں جنہیں اسرائیل نے اپنے اہلخانہ کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں جنین میں فائرنگ سے شہید ہونے والے 3 فلسطینیوں کی لاشیں بھی قبضے میں لے لی گئی ہیں، جس کے بعد اسرائیلی حکام کے قبضے میں موجود شہداء کی تعداد 676 تک پہنچ گئی ہے۔
انسانی حقوق کے اداروں نے اس عمل کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی اپیل کی ہے تاکہ فلسطینی شہداء کی میتیں ان کے اہلخانہ کو واپس کی جائیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فلسطینی شہداء کی کی لاشیں
پڑھیں:
بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس
دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت ہے۔ دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں محمود عباس نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قطر پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کا محاسبہ کرنا ناگزیر ہے، امریکا اور سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت اور جرائم رکوائے۔ قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہوگئی، ہنگامی اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی، مصری صدر عبدالفتح السیسی اور دیگر نے شرکت کی ہے۔