پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
کراچی میں وزارتِ میری ٹائم افیئرز نے پورٹ قاسم پر عالمی معیار کا شپ یارڈ قائم کرنے کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا ہے
زرایع کے مطابق وفاقی وزیر میری ٹائم افیئرز جنید انور چوہدری نے بتایا ہے کہ حکومت نے چینی کمپنی کو پورٹ قاسم پر موجود تیار جیٹی شپ یارڈ کے لیے دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہاں بین الاقوامی معیار کے مطابق جہاز سازی کا باقاعدہ آغاز کیا جا سکے۔
ان کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم پر سالانہ 6 جہاز بنانے کی گنجائش ہوگی اور پاکستان ان جہازوں کی ادائیگی روپے میں کرے گا۔ وفاقی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ دوسری شپ یارڈ قائم کرنے کے لیے جگہ کی نشاندہی کا عمل بھی جاری ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل پورٹ قاسم پر شپ یارڈ
پڑھیں:
اسحاق ڈار کا کینیڈین ہم منصب سے رابطہ، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی، آئی این پی) پاکستان اور کینیڈا نے، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق رائے ! نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی کینیڈین ہم منصب انیتا آنند سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران طے پایا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور کینیڈا کے وزرائے خارجہ کی گفتگو میں زراعت اور معدنیات کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔کینیڈین وزیرِ خارجہ نے پاکستانی منڈی میں کینولا برآمدات کی سہولت پر شکریہ ادا کیا جبکہ دونوں رہنمائوں نے باہمی اقتصادی تعاون مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان اور کینیڈا نے دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے کے ساتھ ساتھ قریبی رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیرصدارت کراچی کی بندرگاہوں پر بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر برائے بحری امور، میری ٹائم کے سیکرٹریز اور وزارت خزانہ کے سینئر حکام کے ساتھ ساتھ کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹ قاسم اتھارٹی کے چیئرمینوں نے بھی شرکت کی۔ کمیٹی نے جدت کی حالیہ کوششوں کا جائزہ لیا جس سے کارگو کی نقل و حرکت میں اضافہ اور لین دین کے اخراجات میں کمی آئی ہے۔ جدید آئی ٹی اور انجینئرنگ سلوشنز کے ذریعہ پورٹ آپریشنز میں مستقبل کی بہتری پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ نائب وزیراعظم نے اصلاحات کے فوری نفاذ کی ہدایت کی جس کے نتیجے میں بندرگاہوں پر آپریشنر کو مؤثر اور کم لاگت بنایا جائے گا۔