شہباز شریف اور ایمل ولی خان کا ٹیلیفونک رابطہ، موجودہ حالات پر اہم مشاورت
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
ٹیلیفونک بات چیت کے دوران دونوں راہنماؤں کے درمیان ملک میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا گیا، دہشت گردی کے خلاف مربوط اور مؤثر اقدامات کے لیے قومی سطح پر مشاورت کا فیصلہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف اور مرکزی صدر اے این پی ایمل ولی خان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ دونوں راہنماؤں کے درمیان بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے حالات پر اہم مشاورت ہوئی، ایمل ولی خان نے وزیراعظم کو تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل بیٹھنے کی تجویز دی۔ ایمل ولی خان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی لائحہ عمل کی ضرورت پر زور دیا، وزیراعظم شہباز شریف نے ایمل ولی خان کی تجویز سے اتفاق کیا اور ہفتے کے اندر اہم اجلاس پر آمادگی ظاہر کر دی۔
دونوں راہنماؤں کے درمیان ملک میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا گیا، دہشت گردی کے خلاف مربوط اور مؤثر اقدامات کے لیے قومی سطح پر مشاورت کا فیصلہ کیا گیا۔ ٹیلیفونک بات چیت کے دوران خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام کے تحفظ اور ترقی کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایمل ولی خان کے درمیان کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
— فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے۔
شازیہ مری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کافی عرصے سے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، حکومت نے باقاعدہ پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں فیصلے کیے جائیں گے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صوبوں کے اختیارات پر پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے پیدا کیا۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات سے پیچھے ہٹنا مناسب بھی نہیں ہوگا اور ممکن بھی نہیں ہوگا۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم بننےکے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تمام چیزیں اپنے اصولی مؤقف پر دیکھے گی، حکومت اگر کسی چیز پر متفق ہے اور ہمیں متفق کرنا چاہتی ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھیں گے تو عوامی مسائل پر بات کریں گے، 27 ویں آئینی ترمیم کو عوامی اعتبار سے بھی دیکھا جائے گا، 18 ویں ترمیم صوبوں کے دلوں کے بہت قریب ہے، اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب میں جن لوگوں نے تکلیف اٹھائی ہمیں ان کی طرف دھیان دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کا سادہ سا مطالبہ تھا، ہم نے کبھی لفظوں کی جنگ نہیں چھیڑی، ہماری دہشت گردی، معاشی حالات اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔