بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
مقررین نے مقبوضہ علاقے میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ کی فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے اور بھارتی فورسز کی طرف سے علاقے میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف کشمیری وفد نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ذرائع کے مطابق احتجاجی مظاہرے میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی، چیئرمین کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آئی آر) الطاف حسین وانی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے آئی آئی ار سردار امجد یوسف، ایڈووکیٹ پرویز شاہ، زید ہاشمی، آصف جرال، شگفتہ اشرف اور دیگر نے شرکت کی۔ مقررین نے مقبوضہ علاقے میں بے گناہ لوگوں کے قتل عام کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ کی فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر روشنی ڈالٹے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے ہزاروں کشمیریوں کو اپنے گھروں سے ہزاروں میل دور بھارتی جیلوں میں قید کر رکھا ہے جن میں کئی خواتین بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت بلاجواز گرفتاریوں اور ”یو اے پی اے اور پی ایس اے“ جیسے کالے قوانین کو جبر کے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو کشمیری سیاسی نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیکر ان کی رہائی کے لیے بھارت پر دباﺅ ڈالنا چاہیے۔ مقررین نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کا اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہیے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
نیویارک (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ مون سون بارشوں اور ان کے نتیجے میں سیلاب کے باعث60 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر جبکہ 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں،سیلاب متاثرہ علاقوں کی صورتحال شدید انسانی بحران کی شکل اختیار کرچکی ہے عالمی برادری اس بحران سے نمٹنے کے لئے امداد فراہم کرے.(جاری ہے)
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے سربراہ کالوس گیہا نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں ریکارڈ مون سون بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں 60 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں انہوں نے موجودہ صورتحال کو شدید انسانی بحران قرار دیتے ہوئے فوری عالمی امداد کی اپیل کی کارلوس گیہا نے کہا ہے کہ پاکستان کے علاقوں پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں آنے والے سیلاب نے مقامی آبادی کو مکمل طور پر بےیار و مددگار کر دیا ہے اور جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ صرف آغاز ہے، اصل تباہی اس سے کہیں زیادہ ہے. رپورٹ کے مطابق جون کے آخر سے شروع ہونے والی شدید بارشوں کے باعث اب تک ایک ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 250 بچے بھی شامل ہیں، سیلاب نے سب سے زیادہ نقصان پنجاب کو پہنچایا ہے جہاں بھارت کی جانب سے ڈیموں سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاﺅں نے تباہی مچائی اور 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے،کئی علاقوں میں پورے پورے گاﺅں پانی میں ڈوب چکے ، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 2.2 ملین ہیکٹر زرعی زمین بھی زیرِ آب آ گئی ہے، گندم کے آٹے کی قیمت میں صرف ستمبر کے پہلے ہفتے میں 25 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا. ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے فوری امداد کے لئے 5 ملین ڈالر جاری کیے ہیں جبکہ مزید 1.5 ملین ڈالر مقامی این جی اوز کو دئیے گئے ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کئی دیہی علاقے اب بھی مکمل طور پر کٹے ہوئے ہیں جہاں امدادی سامان صرف کشتیوں یا ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے. انہوں نے کہاکہ سیلاب کے باعث ملیریا، ڈینگی اور ہیضے جیسی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ پانی، خوراک، ادویات اور پناہ گاہوں کی اشد ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ اصل چیلنج اگلا مرحلہ ہے جب ان متاثرین کو دوبارہ زندگی کی طرف واپس لانا ہوگا انہوں نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ یہ پاکستان کی غلطی نہیں بلکہ وہ ممالک جو ماحولیاتی تبدیلی کے ذمہ دار ہیں انہیں اس بحران کی ذمہ داری بھی اٹھانی ہوگی.