داعش سربراہ عراق و شام ابو خدیجہ ہلاک، امریکا کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں عراقی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ امریکا کے تعاون سے عراقی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں عراق اور دنیا کے سب سے خطرناک دہشت گردوں میں سے ایک ابو خدیجہ ہلاک ہو گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ داعش عراق و شام کے سربراہ عبداللّٰہ مکی المعروف ابو خدیجہ کو عراق میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔ عراقی وزیرِاعظم محمد شیاع السوڈانی نے گزشتہ شب اعلان کیا ہے کہ کالعدم تنظیم داعش کے سربراہ کو عراقی اور امریکی افواج کے ایک آپریشن میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔ عراق کے وزیرِاعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان جاری کیا ہے اور عراقی افواج کو اس کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔ انہوں نے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ عراق دہشت گردی کے خلاف اپنی فتوحات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا کے تعاون سے عراقی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں عراق اور دنیا کے سب سے خطرناک دہشت گردوں میں سے ایک ابو خدیجہ ہلاک ہو گیا ہے۔ ادھر امریکا نے بھی داعش کے سربراہ عبداللّٰہ مکی کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
نیٹو کے سربراہ کا فضائی دفاعی صلاحیت میں 400 فیصد اضافے پر زور
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جون 2025ء) نیٹو کے سربراہ مارک رٹے نے پیر کو ایک خطاب کے دوران نیٹو کی دفاعی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافے پر زور دیا، جس میں روس سے دفاع کے لیے فضائی اور میزائل ڈیفنس میں ''چار سو فیصد اضافہ‘‘ بھی شامل ہے۔
لندن میں چیتھم ہاؤس نامی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے کہا، ''ہم نے یوکرین میں دیکھا ہے کہ روس اوپر سے کیسے دہشت پھیلاتا ہے، تو ہم اس ڈھال کو مضبوط کریں گے، جو ہمارے آسمانوں کی حفاظت کرتی ہے۔
‘‘ان کا مزید کہنا تھا کہ قابل اعتماد دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لیے نیٹو کو ''فضائی اور میزائل ڈیفنس میں چار سو فیصد اضافے‘‘ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ''حقیقت تو یہ ہے کی ہمیں مجموعی طور پر اپنی دفاعی (صلاحیت) میں اضافے کی ضرورت ہے۔
(جاری ہے)
‘‘
نیٹو ممبران تب سے ہی اپنی دفاعی صلاحیت بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، جب سے روس نے یوکرین میں جنگ کا آغاز کر رکھا ہے۔
اس کا حوالہ دیتے ہوئے رٹے نے کہا، ''یوکرین میں جنگ ختم ہونے کے بعد بھی خطرہ نہیں ٹلے گا۔ اپنے دفاعی منصوبے کو پوری طرح سے عمل میں لانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی افواج اور صلاحیتوں میں اضافہ کریں۔‘‘
رٹے نے کہا، ''ہماری افواج کو ہزاروں مزید بکتر بند گاڑیوں، ٹینکوں اور لاکھوں مزید آرٹلری شیلز کی ضرورت ہے۔
‘‘بقول رٹے، ''نیٹو کو ایک زیادہ مضبوط، منصفانہ اور خطرناک اتحاد بننا ہو گا۔‘‘
کریملن کی طرف سے تنقیدکریملن نے نیٹو کے دفاعی صلاحیت بڑھانے کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصادم کا باعث بنے گا اور اس کی قیمت وہ یورپی شہری ادا کریں گے، جن کے ٹیکس کی رقوم کو ایک ایسا خطرہ ٹالنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جو حقیقتاﹰ ہے ہی نہیں۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا، ''(نیٹو) کا وجود براعظم میں استحکام اور سالمیت برقرار رکھنے کے لیے نہیں بلکہ اسے تصادم کے لیے بنایا گیا ہے اور اب تک یہ اپنی اصل فطرت پنہاں رکھے ہوئے تھا۔ لیکن اب یہ اسے ظاہر کر رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ''یورپی ٹیکس دہندگان اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے اپنے پیسے خرچ کریں گے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ (انہیں) ہمارے ملک سے ہے، لیکن یہ عارضی خطرے کے سوا کچھ نہیں۔‘‘
مریم احمد/ اا (اے ایف پی, روئٹرز)