اسلامو فوبیا سے ہر سطح پر نمٹنا ہوگا: پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
نیویارک ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے کہاہے کہ اسلامو فوبیا سے ہر سطح پر نمٹنا ہوگا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے اپنے بیان میں کہاکہ کئی ممالک نے اسلامو فوبیا کیخلاف اعلانات کئے، اب ان پر عمل کا وقت ہے، پاکستان اور او آئی سی اسلامو فوبیا کیخلاف سیکرٹری جنرل کیساتھ کام کریں گے، پاکستان نے اسلاموفوبیا کا ایشو عالمی سطح پر تسلیم کرانے میں قائدانہ کردار ادا کیا۔
منیر اکرم نے کہاکہ جنرل اسمبلی میں پاکستان کی اسلامو فوبیا کیخلاف قرارداد منظور ہوئی، 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا کیخلاف خصوصی سفیر بنانے کا فیصلہ ہوا تھا، خصوصی سفیر کا اعلان ایک دو دن میں کردیا جائے گا۔
چینی کے تھوک ریٹ میں 10 روپے فی کلو کمی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسلامو فوبیا کیخلاف منیر اکرم
پڑھیں:
لندن ہائی کورٹ: عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا
لندن ہائی کورٹ میں عادل راجہ کو پاکستان کے خفیہ اداروں کے خلاف جھوٹے ثبوت پیش کرنے پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا، جج عادل راجہ پر برہم ہوگئے اور کہا کہ عادل راجہ کے پاک انٹیلی جنس پر لگائے گئے الزامات بناوٹی نظر آتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لندن ہائی کورٹ میں عادل راجہ کی جانب سے پاکستانی انٹیلی جنس اداروں پر عائد الزامات سے متعلق جج نے سماعت کی۔ پاک آرمی کی جانب سے بریگیڈیئر راشد نصیر اور پاکستان کی ٹیم مکمل تیاری میں نظر آئی۔
دوران سماعت عدالت نے عادل راجہ کی جانب سے پاکستانی خفیہ اداروں کے خلاف پیش کیے گئے شواہد کو بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیا۔ ٹھوس شواہد نہ پیش کرنے پر عادل راجہ کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
لندن کی عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ عادل راجہ کا دعویٰ غلط معلومات پر مبنی دکھائی دیتا ہے، عادل راجہ کے پاک انٹیلی جنس پر لگائے گئے تمام الزامات بناوٹی نظر آتے ہیں۔
جج نے عادل کے ذرائع پر کڑی تنقید کی اور پوچھا کہ صحافی ارشد شریف کی جے آئی ٹی رپورٹ میں آئی ایس آئی کا ذکر نہیں تو آپ اس ادارے پر کس بنیاد پر قتل کا الزام لگا رہے ہیں؟
عادل راجہ کی جانب سے شواہد توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر جج برہم دکھائی دیے جب کہ عادل راجہ کی جانب سے پیش کیے گئے گواہ پاکستانی حکومت، خفیہ اداروں پر بے بنیاد الزامات لگاتے رہے۔