11مارچ کو کوئٹہ سے پشاور جا نے والی جعفر ایکسپریس کو عسکریت پسندوں کی جانب سے نشانہ بنا گیا، تاہم 36گھنٹوں تک جا ری رہنے والے سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے بعد شر پسند عناصر سے یر غمال ٹرین کا قبضہ چھوڑوا لیا گیا اور مسافروں کو بحفاظت رہا کروا لیا گیا۔

کلیئرنس آپریشن جا ری ہے

سیکیورٹی فورسز کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن کا سلسلہ جا ری ہے، حملے کے روز دہشتگردوں نے ریلوے ٹریک کو آئی ای ڈی سے اڑایا، جس کے نتیجے میں ٹریک کا 300 فٹ متاثر ہواجبکہ حملے میں انجن سمیت ٹرین کی 5 بوگیاں متاثر ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں:جعفر ایکسپریس حملہ: ٹرین کا ڈرائیور معجزانہ طور پر زندہ بچ گیا

ریلوے حکام کے مطابق کوئٹہ سے پشاور اور کوئٹہ سے کراچی جانے والی ٹرین سروس ٹریک متاثرہو نے کی وجہ سے معطل ہے، ٹریک کی بحال کا کام سیکیورٹی کلیئرنس سے مشروط ہے، سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد پہلے متاثرہ ٹرین کو ٹریک سے ہٹایا جائےگا بعد ازاں تباہ شدہ ریلوے ٹریک کو بحال کیا جائیگا۔

ممکنہ طور پر ٹریک کی بحالی کے لیے 24گھنٹے کا وقت لگ سکتا ہے تاہم متاثرہ ٹریک دیکھے بنا وقت کا تعین مشکل ہے۔

صحافیوں کا دورہ

دوسری جانب صحافیوں کو متاثرہ علاقے کا دورہ کروایا گیا، جس میں سیکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ صحافیوں نے متاثرہ علاقے کا دورہ کر کے ٹرین اور جائے وقوعہ کا بغور جائز لیا۔

یہ بھی پڑھیں:مسافر ٹرینوں کو ہائی جیک کرنے اور دہشتگردی کا نشانہ بنانے کے واقعات کی تاریخ کیا ہے؟

اس موقع پر اعلیٰ سیکیورٹی اہلکار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جعفر ایکسپریس کو جہاں ٹارگٹ کیا گیا، وہاں کسی قسم کے رابطے کی سہولت نہیں ہے۔

ایف سی نے انگیج رکھا

یہاں ہماری فورس ہے جو طویل ٹریک کی حفاظت یقینی بناتی ہے۔ 11 تاریخ دن ایک بجے ہماری چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ ایف سی چیک پوسٹ پر حملے کے بعد ٹریک پر دھماکا بھی کیا گیا۔ ایف سی نے کافی دیر تک دہشتگردوں کو فائرنگ اور مارٹر گولوں سے انگیج رکھا۔ ایف سی چیک پوسٹ پر حملے کے دوران 3 ایف سی کے اہلکاروں نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

دہشت گردوں کے بڑے گروپ کو بھاری نقصان پہنچایا

سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ ایف سی سے لڑنے کے بعد وہ ٹرین تک پہنچ گئے۔ ٹرین تک جب وہ پہنچے تو مسافروں کو یرغمال بنا لیا، جس کے بعد پوری ٹرین کو محفوظ کرنا مشکل تھا۔ دہشتگرد بڑی تعداد میں مصروف تھے جس وجہ ٹرین کو محفوظ کرنا مشکل ہوا۔ پہاڑوں سے مختلف اطراف سے انہوں نے ہمیں گھیرا، ہمارے مقامی سیکٹر اور غزہ ہند اسکاؤٹس کی نفری بھی آگئی۔ پھر آہستہ آہستہ مختلف فورسز کی ٹیموں نے جوائن کیا۔ دہشتگردوں نے جب کہا کہ وہ سب کو مار دیں گے پھر ہمیں مشکلات کا سامنا ہوا۔دہشتگردوں کا بڑا گروپ کچھ دہشتگردوں کو چھوڑ کر پہاڑوں میں چلا گیا۔ ہم نے دہشت گردوں کے بڑے گروپ کو بھی پہاڑوں میں بھاری نقصان پہنچایا ہے۔

ضرار کمپنی

سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ ضرار کمپنی 12 مارچ کے آدھے دن پر اپنی تدبیر کرکے آپریشن کرتی ہے۔ ضرار کمپنی کے اسنائپرز نے بہت ہی زبردست طریقے سے دہشگردوں کو نشانہ بنایا۔

سیکیورٹی اہلکار  کے مطابق ایسے دہشتگردوں کا سامنا تھا جنہیں بچوں اور عورتوں کا بھی خیال نہیں۔ دہشتگرد ایسا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ سب انکے کنٹرول میں تھا۔دہشتگردوں نے چھوٹے چھوٹے بچوں کے سامنے ان کے گھر والوں کو مارا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایف سی بلوچستان جعفرایکسپریس دہشتگرد ضرار کمپنی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایف سی بلوچستان جعفرایکسپریس دہشتگرد سیکیورٹی اہلکار جعفر ایکسپریس کے بعد ایف سی

پڑھیں:

پنجاب، سندھ کے میدانوں نے دھند کا غلاف اوڑھ لیا، ٹرینوں کی آمدورفت میں تاخیر

پاکستان کے میدانی علاقوں  کے دھند کا غلاف اوڑھنے  کے باعث ٹرینیں لیٹ  ہو گئیں، سڑکوں پر اور موٹر ویز پر ٹریفک سست ہو گیا ، دھند نے کم از کم ایک جگہ پر موٹر وے بند بھی کروا دی۔پاکستان  کے میدانی علاقوں میں دھند  ّاور سموگ) کا غبار آمد و رفت میں رکاوٹ بن گیا۔

 دھند کے باعث ٹرینیں تاخیر کا شکار ہونے کی ابتدا ہو گئی۔ موٹر ویز اور سڑکوں پر  ٹریفک بھی سست ہو گیا۔ خدشہ ہے کہ  دھند کے باعث آمد و رفت مین جس دشواری کی ابتدا ہوئی ہے وہ کئی ماہ تک جاری رہے گا۔

پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں

ملتان  سے بتایا جا رہا ہے کہ اپ اور ڈ ڈاؤن ٹریکس پر ٹرینوں کا پہیہ  دھند کی وجہ سے سست روی کا شکار ہونے کی ابتدا ہو گئی ہے۔

 آج پیر کے روز یہ نوٹ کیا گیا کہ  ٹرینیں کئی کئی گھنٹوں تاخیر کے بعد ملتان ریلوے اسٹیشن پر پہنچ رہی تھیں۔

ٹرینوں کی آمد میں بتائے گئے وقت سے کئی گھنٹے  تاخیر ہونے کے سبب مسافر انتظار کی اذیت میں مبتلا دکھائی دیئے۔

ریلوے ٹریک پر دور دور تک دھند کی گرفت کے سبب ٹرینوں کے ڈرائیوروں نے سیفٹی مینوئل پر عمل کرتے ہوئے ٹرینوں کی رفتار کو کنٹرول کرنا شروع کر دیا ہے جس کے نتیجہ میں آج کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس ملتان تک پہنچتے پہنچتے 3 گھنٹے تاخیر کا شکار ہو گئی۔

لاہور: سیف سٹی اتھارٹی کا پولیس ڈرونز پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز

 کراچی سے ملتان آنے والی بہاوالدین ذکریا ایکسپریس 2 گھنٹے تاخیر سے ملتان ریلوے سٹیشن پہنچی۔ 

ملتان: کراچی سے پشاور جانے والی خیبر میل ایکسپریس 2 گھنٹے  لیٹ ہوئی۔

لاہور سے کراچی جانے والی خیبر میل ڈھائی گھنٹے لیٹ ملتان ریلوے سٹیشن پر پہنچی۔

 لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس لاہور سے ملتان آنے تک  4 گھنٹے  لیٹ ہو چکی تھی۔کراچی سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس بھی 3 گھنٹے  لیٹ ہوئی۔

لاہور: 4 افراد کی ہلاکت، ٹرک ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج

 راولپنڈی سے کراچی جانے والی پاکستان ایکسپریس  1 گھنٹہ تاخیر سے ملتان پہنچی۔

روالپنڈی سے کراچی جانے والی تیز گام ایکسپریس 1 گھنٹہ تاخیر کا شکار پائی گئیْ۔



Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • کراچی کا انفرااسٹرکچر دیکھ کرہمیشہ انتہائی دکھ ہوتا ہے، علیم خان
  • جب بھی کراچی آتے ہیں یہاں کا انفرااسٹرکچر دیکھ کر انتہائی دکھ ہوتا ہے، علیم خان
  • گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
  • پنجاب، سندھ کے میدانوں نے دھند کا غلاف اوڑھ لیا، ٹرینوں کی آمدورفت میں تاخیر
  • نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا
  • تاریخی خشک سالی، تہران میں پینے کے پانی کا ذخیرہ 2 ہفتوں میں ختم ہوجائے گا
  • ایشوریہ رائے 52 سال کی ہوگئیں؛ جواں نظر آنے کا راز بھی بتادیا
  • جب شادی قسمت میں لکھی ہوگی ہوجائے گی: صبا قمر
  • سی ٹی ڈی کا مختلف شہروں سے 18 دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ
  • جب شادی قسمت میں لکھی ہوگی جس کیساتھ لکھی ہوگی ہوجائے گی، صبا قمر