ایڈن متاثرین میں چیک تقسیم کرنے کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق ایڈن سکینڈل کے 11 ہزار متاثرین میں 1 ارب 16 کروڑ مالیت کے چیک عید سے قبل تقسیم کئے جائیں گے، ڈی جی نیب لاہور نے متاثرین میں چیک تقسیم کرنے کے تمام عمل کی ازخود نگرانی کی اور مناسب ہدایات جاری کیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایڈن متاثرین میں چیک تقسیم کرنے کا سلسلہ دوسرے روز (بروز ہفتہ) بھی جاری رہا، ڈی جی نیب لاہور محمد احترام ڈار نے چھٹی کے روز ایڈن متاثرین میں ازخود چیک تقسیم کئے۔ چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق ایڈن سکینڈل کے 11 ہزار متاثرین میں 1 ارب 16 کروڑ مالیت کے چیک عید سے قبل تقسیم کئے جائیں گے، ڈی جی نیب لاہور نے متاثرین میں چیک تقسیم کرنے کے تمام عمل کی ازخود نگرانی کی اور مناسب ہدایات جاری کیں۔ ترجمان نیب لاہور کے مطابق تمام متاثرین کی سہولت کیلئے انہیں شٹل سروس فراہم کی جا رہی ہے، متاثرین کو نیب کے لیٹر کی ضرورت نہیں، تمام ایڈن متاثرین بغیر لیٹر چیک وصول کرسکیں گے۔
ڈی جی نیب نے کہا کہ متاثرہ شہریوں کی آسانی کے پیش نظر سٹامپ پیپر جمع کروانے کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے، چیکس کی بلا تاخیر تقسیم کیلئے اضافی عملہ تعینات کیا گیا ہے جس سے سروس فراہمی بہتر ہوئی ہے۔
نیب لاہور کے مطابق سیکڑوں متاثرین چیک وصول کرنے پہنچے اور نیب کی جانب سے فراہم کردہ سہولیات سے فائدہ اٹھایا، متاثرین کی جانب سے نیب لاہور کی کاوشوں پر اظہار تشکر کرتے ہوئے چیئرمین نیب و ڈی جی نیب لاہور کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔ متاثرہ شہریوں نے کہا کہ ملزمان سے ریکوری اور متاثرین کے مابین رقوم کی باعزت تقسیم کے عمل پر نیب لاہور کی کوششوں کو سراہتے ہیں، عید کے پُرمسرت موقع پر ڈوبی رقم کی برآمدگی سے عید کی خوشیوں میں اضافہ ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: متاثرین میں چیک تقسیم کرنے ڈی جی نیب لاہور ایڈن متاثرین کے مطابق
پڑھیں:
ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔ درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔