امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر امریکی فوج نے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے، جن میں کم از کم 31 افراد ہلاک ہو گئے۔

یہ حملے بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر حوثی حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں اور کئی دنوں تک جاری رہنے کی توقع ہے۔

ٹرمپ نے ایران کو بھی سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے حوثیوں کی حمایت جاری رکھی تو "امریکہ اسے پوری طرح ذمہ دار ٹھہرائے گا اور ہم نرمی نہیں برتیں گے!"

حوثیوں کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق، 13 شہری ہلاک اور 9 زخمی ہوئے، جبکہ صعدہ میں امریکی حملے میں مزید 11 افراد، بشمول 4 بچے اور 1 خاتون جاں بحق ہوئے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق، یہ یمن میں ایک وسیع فوجی آپریشن کا آغاز ہے، جس میں جنگی طیارے بحیرہ احمر میں موجود USS Harry S.

Truman ایئرکرافٹ کیریئر سے حملے کر رہے ہیں۔

حوثیوں نے امریکی حملوں کو "جنگی جرم" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس جارحیت کا جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہیں۔

یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے جب امریکہ ایران پر دباؤ بڑھا کر اسے جوہری مذاکرات پر مجبور کرنا چاہتا ہے، لیکن ایران نے مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔

 

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران

ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔

گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • قلات میں بھارتی حمایت یافتہ 4 دہشتگرد ہلاک‘جنگی اسلحہ بھی برآمد
  • امریکہ کا داعش کی سازش ناکام بنانے کا دعویٰ
  • رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب، ایک مختصر تجزیہ
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • برطانیہ : ٹرین میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی، 2 مشتبہ افراد گرفتار
  • کیریبین میں مبینہ منشیات سے بھری کشتی پر امریکا کا حملہ، 3 افراد ہلاک