فیس بک دنیا کی مقبول ترین سوشل میڈیا سروس ہے جس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 3 ارب سے زائد ہے۔مگر فیس بک آن لائن پیسے کمانے کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔درحقیقت متعدد افراد فیس بک کے ذریعے اضافی آمدنی حاصل کرتے ہیں۔اب میٹا نے فیس بک صارفین کو کمانے کا ایک نیا ذریعہ فراہم کر دیا ہے۔کمپنی کی جانب سے ایک نیا فیچر متعارف کرایا گیا ہے جس کے ذریعے صارفین فیس بک پر پبلک اسٹوریز ویوز سے بھی پیسے کما سکیں گے۔پیسے کمانے کا یہ نیا آپشن عالمی سطح پر ان کریٹیرز کے لیے متعارف کرایا گیا ہے جو فیس بک کانٹینٹ Monetiazation پروگرام کا حصہ ہیں۔اس نئے آپشن سے صارفین اس مواد سے بھی پیسے کما سکیں گے جو وہ پہلے ہی تیار کرچکے ہیں۔مثال کے طور پر اگر وہ کسی کھانا پکانے کی ترکیب کی ویڈیو یا ریل تیار کرتے ہیں اور اس کا کچھ حصہ اسٹوری کی شکل میں پوسٹ کرتے ہیں تو اسٹوری ویوز سے بھی پیسے کمانے کا موقع ملے گا۔اس طرح وہ اپنی روزمرہ کی زندگی سے متعلق مواد کو اسٹوری میں پوسٹ کرکے پیسے کما سکیں گے۔میٹا کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اسٹوریز کے ذریعے کمانے کا موقع صارفین کو مواد کی پرفارمنس کی بنیاد پر ملے گا اور انہیں اس کے لیے ویوز کی کسی مخصوص حد کو حاصل کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔فیس بک کے اس نئے پروگرام کا مقصد صارفین کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لیے زیادہ مواد کی تیار کریں۔فیس بک کانٹینٹ Monetiazation پروگرام میں شامل افراد کو اسٹوریز سے پیسے کمانے کے لیے کچھ بھی کرنے کی ضرورت نہیں وہ براہ راست اس کا حصہ بن چکے ہیں۔خیال رہے کہ فیس بک نے کانٹینٹ Monetization پروگرام کو گزشتہ سال متعارف کرایا تھا اور کروڑوں صارفین کو اس کا حصہ بننے کی دعوت کی دی تھی۔فیس بک کے مطابق رواں سال کسی وقت مزید افراد کو اس پروگرام میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ابھی جو صارفین اس پروگرام کا حصہ نہیں وہ پروگرام کی ویب سائٹ پر اپنی دلچسپی کا اظہار ایک انوائیٹ کے ذریعے کرسکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پیسے کمانے کا صارفین کو کے ذریعے فیس بک کے لیے کا حصہ

پڑھیں:

معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ

اسلام آباد (اوصاف نیوز) وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے جاری کر دیا۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم معاشی استحکام کی طرف گامزن ہیں، رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ، پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال پالیسی ریٹ 22 فیصد تھا، جو اب 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پرآگیا، ہے۔

سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا اعتماد بحال ہوا، وزیر اعظم شہباز شریف نے ایس بی اے پروگرام حاصل کیا، نگران وزیر خزانہ کا اس پروگرام کو ٹریک پر رکھنا قابل ستائش ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے اصلاحات ضروری تھیں، ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب پانچ سال کی بلند ترین سطح پر ہے، حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہر ٹرانسفارمیشن کیلئے دو سے تین سال درکار ہوتے ہیں، پاور سیکٹر اصلاحات میں ایک سال میں تاریخی ریکوری ہوئی ہے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی گورننس میں بہتری آئی ہے۔

سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا ، عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی، عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8 تھی جو اب 0.3 فیصد ہے، پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6 فیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال زر مبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ رہا، ہم نے اب جی ڈی پی کے استحکام کی طرف بڑھنا ہے، ہم اس وقت بہتر سمت میں چل رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی ایٹمی تنصیبات اور مواد غیر محفوظ ہیں‘ پاکستان
  • جامعہ کراچی میں پانی کی کوئی مرکزی لائن نہیں پھٹی، چیف انجینئر واٹر کارپوریشن
  • جامعہ کراچی میں پانی کی 36 انچ کی لائن لیک، قبرستان تالاب بن گیا
  • بھارت کی ایٹمی تنصیبات اور مواد غیر محفوظ ہیں، ان کی سیکیورٹی لیا جائے، پاکستان کا مطالبہ
  • معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ
  • بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
  • آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
  • ماورا حسین اور امیر گیلانی کی عید کی خوشیاں، غم میں بدل گئیں
  • ایسی کیا شکایت تھی کہ 40 لاکھ ایڈجسٹ ایبل ڈمبلز واپس منگوانے پڑگئے؟
  • امریکہ کون ہوتا ہے؟