چین کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
چین کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز
بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تعمیر کی پیش رفت میں تیزی
بیجنگ :
چائنا اسٹیٹ انفارمیشن سینٹر نے حال ہی میں اعشاریوں کا ایک سلسلہ جاری کیا ، جس نے مثبت معاشی بحالی کا اشارہ دیا ہے۔ سال کے آغاز سے لیکر اب تک چین میں بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری میں “وافر فنڈنگ اور منصوبے کے نفاذ میں تیزی” کے مثبت آثار دیکھنے میں آئے ہیں۔
اتوار کے روز چینی میڈیا کے مطابق
اس سال جنوری سے فروری تک ملک بھر میں کھدائی کرنے والے مشینوں کی نجی فروخت میں سال بہ سال 51.
رواں سال کے پہلے دو ماہ میں ،چین میں قومی کھدائی انڈیکس 37.38فیصد رہا جو سال بہ سال 2.91فیصد کا اضافہ ہے اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تعمیر کی پیش رفت میں تیزی آئی۔ ان میں سب سے زیادہ مصروف چین کا وسطی علاقہ تھا، جہاں آپریٹنگ ریٹ میں سال بہ سال 6.02 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ فروری میں ، لفٹنگ سامان کی کارکردگی نمایاں تھی ، جس کی آپریٹنگ شرح 56.63فیصد تھی ، جو بڑے سائز کے دیگر سامان سے کہیں زیادہ تھی۔
چائنا اسٹیٹ انفارمیشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق فروری کے اوائل کے مقابلے میں فروری کے اواخر میں اسٹیل کی کھپت میں 41.5 فیصد اضافہ ہوا۔ جنوری سے فروری تک قومی منصوبوں کےلئے جیتنے والی بولیوں کی رقم میں سال بہ سال 9.2 فیصد اضافہ ہوا ہے اور منصوبے کی بولی کی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ برقرار ہے.
علاوہ ازیں، ای کامرس پلیٹ فارمز کی بنیاد پر چائنا اسٹیٹ انفارمیشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق لائف سروسز کے کھپت ہیٹ انڈیکس میں جنوری سے فروری تک سال بہ سال 20.1 فیصد اضافہ ہوا۔ ان میں تفریح، کیٹرنگ اور سیاحت کی مقبولیت میں بالترتیب سال بہ سال 79.1 فیصد، 15.4 فیصد اور 5.9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
چین نے ایک اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے، جو بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی علامت ثابت ہو سکتا ہے۔
بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر چین نے پابندی لگا دی ہے، جس کے بعد اب بھارتی آٹو انڈسٹری شدیدبحران کاشکار ہے۔ آٹو انڈسٹری میں چین پر انحصار نے بھارت کو بے بس کر دیا ہے اور بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہونے سے صنعت میں ہلچل مچ گئی ہے۔
چینی فیصلے کے بعد ای وی موٹرز کے لیے درکار نایاب میگنٹس کی سپلائی معطل ہے جس سے بھارت کی روایتی گاڑیوں کی پیداوار بھی پابندی سے متاثر ہو رہی ہے۔ نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی کے چینی فیصلے کے بعد بھارت کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے، جس کے باعث بھارتی آٹو انڈسٹری کا شور سنائی دے رہا ہے اور صنعت کاروں نے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی اقدام سے بھارتی کارخانوں کی بندش کے خدشے کے ساتھ ساتھ روزگار پر بھی منفی اثرات رونما ہو رہے ہیں۔ چین کی پابندی سے مودی سرکار کے میک اِن انڈیا کے دعووں کو بڑا جھٹکا لگا ہے اور بھارت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ متوقع ہے۔
چین کے اقدام سے بھارت کی صنعتی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور ایک بار پھر بھارتی صنعت غیر ملکی رحم و کرم پر ہے۔ چین کی پابندی سے بھارت کا صنعتی خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی آٹو پروڈکشن کا دار و مدار انہی نایاب دھاتوں پر ہے اور چین دنیا بھر میں ان دھاتوں کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔ بھارت کی آٹو انڈسٹری سپلائی چین متاثر ہونے، پیداوار سست اور روزگار پر منفی اثرات سامنے آنے لگے ہیں۔
مودی حکومت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا صنعتی خود کفالت صرف ایک نعرہ تھا؟ کیا مودی سرکار نے غیر ملکی انحصار کے خطرات کو نظرانداز کیا؟
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر متبادل نہ ملا تو بھارت کی آٹو انڈسٹری کو مزید بڑے معاشی نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
کیا مودی سرکار چینی انحصار سے نکل پائے گی؟، بظاہر یہ مشکل لگتا ہے کیوں کہ میک ان انڈیا کے نعرے کی حقیقت چین ہی کی مرہون منت ہے۔