Islam Times:
2025-04-25@09:52:47 GMT

پنجاب بھر میں وائرل بیماریاں پھیلنے کا خدشہ، الرٹ جاری

اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT

پنجاب بھر میں وائرل بیماریاں پھیلنے کا خدشہ، الرٹ جاری

ڈائریکٹر سی ڈی سی کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں 8 بیماریوں کے پھیلنے سے پہلے روک تھام ضروری ہے اور لاہور سمیت پنجاب بھر میں ہر سال اس موسم میں انہی بیماریوں سے بہت سے لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیماریوں کی روک تھام کے لیے آگاہی بہت ضروری ہے۔ اور لاہور سمیت پنجاب بھر کے تمام انتظامی افسران کو اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ آف ہیلتھ سروسز نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب بھر میں وائرل بیماریوں کے پھیلنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ آف ہیلتھ سروسز پنجاب نے پھپلنے والی مہلک بیماریوں کا مراسلہ جاری کر دیا۔ جس کے مطابق حالیہ دنوں میں ڈینگی، نمونیہ، انفلوئنزا، خسرہ کالی کھانسی، نیگلیریا کے مریض رپورٹ ہو سکتے ہیں۔ جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر کے تمام اسپتالوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اور بیماریوں کے علاج معالجے کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں۔

مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ اسپتالوں میں آگاہی بینرز اور کاؤنٹرز بنائے جاہیں۔ اور تمام ضروری ادویات اسپتالوں میں موجود ہونی چاہیے۔ اسپتالوں میں آنے والے تمام مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ ڈائریکٹر سی ڈی سی نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں 8 بیماریوں کے پھیلنے سے پہلے روک تھام ضروری ہے۔ اور لاہور سمیت پنجاب بھر میں ہر سال اس موسم میں انہی بیماریوں سے بہت سے لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیماریوں کی روک تھام کے لیے آگاہی بہت ضروری ہے۔ اور لاہور سمیت پنجاب بھر کے تمام انتظامی افسران کو اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اور لاہور سمیت پنجاب بھر بیماریوں کے ضروری ہے روک تھام

پڑھیں:

بھارتی اقدامات کیخلاف سینیٹ میں مذمتی قرارداد منظور؛ اپوزیشن سمیت تمام جماعتوں کی حمایت

اسلام آباد:

بھارتی جارحیت اور اقدامات کے خلاف سینیٹ سے مذمتی قرارداد منظور کر لی گئی، اپوزیشن سمیت سینیٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں نے قرارداد کی حمایت کی۔

سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے قراردار ایوان میں پیش کی جسے متفقہ طور پر سینیٹ سے منظور کر لیا گیا۔

سینیٹر اسحاق ڈار نے سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات جوابات معطل کرنے کی تحریک پیش کی۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو ویسا ہی جواب ملے گا جیسا ماضی میں ملا، پہلے بھی جواب دیا تھا اور اب بھی بتا دیا ہے پہلے سے تگڑا جواب ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکتوں پر مذمت کرتے ہیں لیکن بھارت نے معمول کے مطابق پاکستان پر الزام لگایا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا جس میں پاکستان نے بھارت کے مقابلے دو اقدامات زیادہ اٹھائے ہیں۔ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے والے بھارتی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، یہ پانی پاکستان کی عوام کی لائف لائن ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کر دیا جائے گا، سارک ویزا اسکیم کے تحت جو بھارت کے لوگ پاکستان میں موجود ہیں 48 گھنٹوں میں نکل جائیں تاہم سکھ یاتریوں کو نہیں روکا جائے گا۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے سب سے پہلے حملہ سندھ طاس معاہدے پر کیا اور قومی سلامتی کمیٹی نے متفقہ طور پر سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو جنگ قرار دے دیا، قومی سلامتی کمیٹی نے جواباً تمام معاہدوں کو معطل کرنے کا کہا، سارک ویزوں کو انڈیا نے منسوخ کر دیا ہم نے بھی سکھ یاتریوں کے علاوہ سب منسوخ کر دیے۔

سینیٹ اجلاس میں سینیٹر فوزیہ ارشد کے بھائی کی وفات پر دعائے مغفرت بھی کی گئی جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مخبر کے تحفظ اور نگرانی کمیشن کے قیام کا بل پیش کیا، بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی اقدامات کیخلاف سینیٹ میں مذمتی قرارداد منظور؛ اپوزیشن سمیت تمام جماعتوں کی حمایت
  • امریکا نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا
  • سورج آگ برسانے کو تیار، کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں ہیٹ ویو الرٹ
  • درجہ حرارت 45 ڈگری تک جانے کا خدشہ ، پی ڈی ایم اے کی جانب سےالرٹ جاری
  • سورج آگ برسانے کو تیار؛ کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں  ہیٹ ویو الرٹ
  • پنجاب میں گندم کے بحران کا خدشہ ہے: ملک احمد خان بھچر
  • سندھ اور پنجاب میں  پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • صرف ایک چمچ شہد کا استعمال کن بیماریوں سے بچاسکتا ہے؟جانیں
  • احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • کوئٹہ میں کبھی گرمی کبھی سردی، بیماریاں پھیلنے سمیت باغات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ