یمن: امریکی فضائی حملوں میں 53 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
یمن پر گزشتہ روز امریکی فضائی حملوں میں 53 افراد جاں بحق ہو گئے۔
اس بات کی حوثی وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکا نے یمن میں حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، ساتھ ہی حوثیوں کو بحری جہازوں پر حملے بند کرنے کے حوالے سے وارننگ بھی دی ہے۔
یمن پر یہ حملے امریکی صدر ٹرمپ انتظامیہ کی مشرقِ وسطیٰ میں سب سے بڑی فوجی کارروائی ہے۔
روس کی جانب سے امریکا کو حملے روکنے اور مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایران کی جانب سے کسی بھی خطرے کی صورت میں سخت ردِعمل کا عندیہ دیا گیا ہے۔
حوثیوں کی جانب سے بحیرۂ احمر میں اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا، غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں
امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق مظاہرین کو ہٹانے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ گورنر لاس اینجلس اور میئر اپنے فرائض ادا نہیں کرسکتے تو وفاقی حکومت کو کچھ کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی شہر لاس اینجلس میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کا کریک ڈاؤن جاری ہے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان دوسرے روز بھی شدید جھڑپیں ہوئیں۔ امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق مظاہرین کو ہٹانے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ گورنر لاس اینجلس اور میئر اپنے فرائض ادا نہیں کرسکتے تو وفاقی حکومت کو کچھ کرنا ہوگا۔ پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاس اینجلس میں 2 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کر دیئے ہیں۔ گورنر کیلیفورنیا کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے تناؤ مزید بڑھے گا، حکام لاس اینجلس میں صورتحال پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔