وفاقی حکومت نے دہشتگردی کے معاملے میں مدد کے بجائے صوبے کے فنڈز روک رکھے ہیں: محمد علی سیف
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا محمد علی سیف---فائل فوٹو
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیاسی بیان بازی سے گریز کرے، وفاقی حکومت نے مدد کے بجائے صوبے کے فنڈز روک رکھے ہیں۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دہشت گردی صوبائی نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے، صوبے کو معاشی طور پر کمزور کرنا دہشتگردی کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختون خوا پولیس بہادری سے دہشتگردوں کا مقابلہ کر رہی ہے، گزشتہ 3 دنوں میں پولیس نے دہشتگردوں کے متعدد حملے ناکام بنا دیے۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف وفاق کی ناکامی چھپانے کےلیے خیبرپختونخوا سے متعلق گمراہ کن بیان دیا، انہیں تو بلوچستان واقعے پر استعفا دینا چاہیے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بنوں اور لکی مروت میں عوام نے پولیس کے شانہ بشانہ دہشتگرد حملوں کو پسپا کیا ہے، خیبر پختون خوا حکومت پولیس اور عوام کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ عوام اور پولیس دہشتگردی کے خلاف جنگ میں متحد ہیں، عوام کے تعاون کے بغیر شرپسند عناصر کا خاتمہ ممکن نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں اس کے مطابق حصہ نہیں دیا جا رہا، بجلی کے خالص منافع کے 2 ہزار ارب روپے کے بقایاجات بھی ادا نہیں کیے جا رہے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے یہ بھی کہا کہ فاٹا انضمام کے بعد خیبر پختون خوا کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر محمد علی سیف نے خیبر پختون خوا کہا کہ
پڑھیں:
ہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہمارا صوبہ ہمیں چلانے دیں، ہمارا صوبہ اپنے وسائل پر پیروں پر کھڑا ہوسکتا ہے۔
پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بارڈرایریا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی، بارڈر ایریا سے متعلق مرکزی حکومت سے بات کریں گے، صوبے میں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈرونز کے ذریعے کارروائیاں کی جا رہی ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے صوبے میں دہشتگردوں کیخلاف ڈرون استعمال نہیں ہوگا، کوئی بھی شخص اسلحہ کے ساتھ نظر آئے گا تو اس کیخلاف کارروائی ہوگی، ہم نے ہر ضلع میں پولیس کی بھرتی کی منظوری دی ہے۔
لاڑکانہ اور سکھر میں پی ایم وائی پی-لاہور قلندرز ٹیلنٹ ہنٹ: 15 ہزار سے زائد نوجوانوں کی شرکت
ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے اثاثے اور اختیار ہمارے پاس ہی ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، کوئی ہم سے صوبے کے اثاثے اور اختیار نہیں لے سکتا، صوبے کے اندر کسی قسم کی وفاقی فورس کارروائی نہیں کر سکتی، وفاق اپنی فورسز کو بارڈر کی حفاظت کیلئے لگائے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارا صوبہ ہمیں چلانے دیں، وفاقی وزراء ہمارے صوبے سے متعلق بات نہ کریں، ہمارا صوبہ اپنے وسائل پر پیروں پر کھڑا ہوسکتا ہے، ہمارا صوبہ بجلی بنا سکتا ہے، ہمارے تمام واجبات واپس کئے جائیں، بارڈر ٹریڈ کلیئر نہ ہونے سے ہماری تجارت متاثر ہو رہی ہے، ہماری بارڈرٹریڈ کو کلیئر کیا جائے۔
سکیورٹی فورسز کامستنونگ میں آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ آپ نے افغانستان 2 نمائندے بھیجے لیکن ہمیں تحفظات ہیں، اسحاق ڈار اور محسن نقوی میرے صوبے کی بات نہیں کر سکے، میرے صوبے کے مسائل سے متعلق محسن نقوی کچھ نہیں جانتے، میرے صوبے کا فیصلہ یہاں کے عمائدین کریں گے۔
مزید :