مصطفی عامر کا مقدمہ ختم؛ اے این ایف نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کراچی:
اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی جانب سے عدالت میں رپورٹ جمع کرانے کے بعد مصطفی عامر (مرحوم) کا مقدمہ ختم کردیا گیا۔
منشیات کیس میں ایس ایچ او اے این ایف نےمقتول مصطفی عامر کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات پیش کیں، جس میں مصطفی عامر کا نام عامر عرف تیمور ولد عامر شجاع درج تھا۔
ایس ایچ او اے این ایف کورنگی نے بیان دیا کہ ملزم عامرعرف تیمور کا انتقال ہوچکا ہے۔ عدالت نے ایس ایچ او کے بیان کے بعد مصطفی عامر کے خلاف مقدمہ ختم کردیا۔
مقدمے میں عمار حمید اور فیصل یعقوب اشتہاری ملزم ہیں۔ عدالت نے دونوں کے ایک مرتبہ پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
واضح رہے کہ مصطفی عامر کے 22 فروری کو وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے۔ مصطفی عامر اور دیگر ملزمان کیخلاف 2024 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مصطفی عامر اے این ایف
پڑھیں:
شک و شبہ نہیں ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر
سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ شک و شبہ نہیں کہ ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں۔
اپوزیشن اتحاد کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان سے ہمیں 27ویں آئینی ترمیم کا پتا چلا۔
حکمران اتحاد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے منظوری تک تمام ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کردی۔
انہوں نے کہا کہ آئینی بینچز بنائے تو یہ بیانیہ رکھا کہ انصاف کی فراہمی بہتر ہوگی، ایک ایسا کورٹ بنانے جا رہے ہیں، جس کی مدت 70 سال ہو گی۔
سابق سینیٹر نے مزید کہا کہ وہ چیزیں جن کی آئین نے گارنٹی دی تھی، وہ سبوتاژ کردی گئیں، یہ بتانا چاہ رہے ہیں کہ جو حکومت کو خوش رکھے اس کے لیے آگے موقع ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں، جن کے فیصلے پسند نہیں آئیں گے ان کو ٹرانسفر کردیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے رہنما اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم میں کسی غلط شق کی حمایت نہیں کی جائے گی۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن میں تقرری کے لیے نئی ترامیم لائی جائیں گی، ای سی پی ملک میں خود ایک مذاق بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ٹریبونل بنائے گئے تھے آپ نے انہیں سبوتاژ کیا، اس کابینہ کی میٹنگ میں کچھ کارکنان کو میں نے روتے دیکھا۔