حریت ترجمان نے ضلع کولگام میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں تین بے گناہ شہریوں کے اغوا اور دوان حراست دو کے قتل کی شدید مذمت کی۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت فوجی طاقت کے ذریعے حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت کے مسلسل قبضے، مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ناانصافیوں، حریت رہنمائوں کی غیر قانونی نظربندیوں اور بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں نے جنوبی ایشیا کے خطے میں جو تین ایٹمی طاقتوں چین ، پاکستان اور بھارت سے گھرا ہوا ہے، کشیدگی کو بڑھا دیا ہے۔ حریت ترجمان نے ضلع کولگام میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں تین بے گناہ شہریوں کے اغوا اور دوان حراست دو کے قتل کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے، جہاں دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے ایک کروڑ سے زائد لوگوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور انہیں ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں ممکنہ ایٹمی تباہی کو روکنے کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے فوری مداخلت کریں۔ حریت ترجمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام بھارت کی فوجی جارحیت کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور جب تک وہ اپنا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت حاصل نہیں کر لیتے، اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔بیان میں کہا گیا کہ بھارت کے پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو نے کشمیری عوام سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس وعدے کی پورا کرنے کے بجائے یکے بعد دیگرے بھارتی حکمرانوں نے کشمیریوں کو نشانہ بنانے کی پالیسی اپنائی ہے۔

حریت ترجمان نے غیر قانونی طور پر نظربند تمام کشمیری رہنمائوں، نوجوانوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ بیان میں زور دیا گیا کہ چونکہ اقوام متحدہ کشمیر کو ایک متنازعہ علاقہ تسلیم کرتا ہے، اس لیے اس پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس مسئلے کو عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق حل کرے۔ ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر عالمی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا کیونکہ یہاں تیل کے ذخائر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو اس کے عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنا اقوام متحدہ کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حریت ترجمان نے بھارتی فورسز اقوام متحدہ انہوں نے کہ بھارت کیا کہ

پڑھیں:

ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے

سٹی42: کشمیر کی آزادی کے لئے زندگی بھر بھارتی سامراج سے لڑنے اور طویل ترین جدوجہد کرنے والے ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے۔

پروفیسر غنی بھٹ کشمیر کی آزادی کی تحریک کے نا قابلِ شکست سرخیل تھے، انہوں نے بچپن سے مرتے دم تک آزادی کی  جدوجہد میں پہلی صف میں رہ کر   عدم تشدد کی تلاور سے پر امن لڑائی لری اور غاصب کو بد ترین شکستوں سے دوچار کئے رکھا۔

بلاول بھٹو زرداری کا اپنی سالگرہ سیلاب زدگان کے نام کرنے کا فیصلہ

انا للّٰہ وانا الیہ راجعون 

ارضِ کشمیر اپنے جاں نثار اور  جری فرزند سے محروم ہو گئی اورتحریکِ آزادیٔ کشمیر آج ایک عظیم کارکن سےمحروم ہو گئی، تحریک آزادی کے کارکن انتھک محنت کرنے اور کبھی سمجھوتہ نہ کرنے والے  اوللعزم رہنما سے محروم ہوگئے۔

غنی بھٹ پہشہ کے لحاظ سے پروفیسر تھے، انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی سالوں میں ہی جدوجہد  کے کارزار میں قدم رکھ دیا تھا اور زندگی کے آخری دم تک غاصب کو سخت جدوجہد سے ناکوں چنے چبوائے۔ 

ایشیا کپ ٹی ٹوینٹی ٹورنامنٹ؛ پاکستان متحدہ عرب امارات میچ کا ٹاس ہو گیا

پروفیسر غنی بھٹ  کل جماعتی حریت کانفرنس کے متحدہ پلیٹ فارم پر  مادرِ وطن کی آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے تمام کشمیریوں کو متحد رکھنے والی عظیم قوتِ محرکہ تھے۔ وہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چئیر مین بھی رہے اور دوسری پوزیشنوں مین بھی خدمت کرتے رہے۔ 

 پروفیسر عبدالغنی بھٹ کا انتقال سوپور میں  ان کے گھر پر ہوا۔ 

پروفیسر بھٹ نے بے پناہ جدوجہد کر کے کشمیریوں کی کئی جنریشنوں میں آزادی کے شعور کو پروان چڑھایا، ان کی اپنی زندگی کے ساتھ ان کے سارے گھرانے کی زندگیاں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی جدوجہد کے لیے وقف  ہیں۔

سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر کی اچانک طبیعت ناساز ،آئی سی یو میں داخل

 کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کے کارکنوں نے پروفیسر غنی بھٹ کی وفات پر کہا ہے کہ ان  کی بلند سوچ، جرات مندانہ موقف اور سیاسی بصیرت کشمیری عوام کے لیے مشعلِ راہ رہے گی۔ 

 پروفیسر غنی بھٹ  کی وفات نہ صرف کشمیر ی قوم اور  تحریکِ آزادی کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے بلکہ یہ پاکستان کے لئے بھی بہت بھاری نقصان ہے۔ پروفیسر غنی بھٹ پاکستان کے دیرینہ رفیق تھے،۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • بہادر اور جری حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • زندگی بھر بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہنے والے عبدالغنی بھٹ کون تھے؟
  • سابق چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس پروفیسر عبدالغنی بٹ انتقال کرگئے
  • ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • ایشیا کپ تنازع: دبئی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی آج ہونے والی پریس کانفرنس ملتوی
  • مظفر آباد، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے زیراہتمام سیمینار
  • سید علی گیلانی کی چوتھی برسی، آل پارٹیز حریت کانفرنس کا سیمینار
  • بھارتی جنرل یا سیاسی ترجمان؟ عسکری وقار مودی سرکار کی سیاست کی نذر