ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام کانفرنس "آزادی اور ہماری زمہ داریاں"
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
مجلس وحدت مسلمین ضلع گلگت کے زیر اہتمام یکم نومبر جشن آزادی گلگت بلتستان کی مناسبت سے کانفرنس بعنوان " آزادی اور ہماری ذمہ داریاں" کا انعقاد ہوا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو  
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے زیر اہتمام جی بی کے یوم آزادی کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے زیر اہتمام جی بی کے یوم آزادی کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے زیر اہتمام جی بی کے یوم آزادی کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے زیر اہتمام جی بی کے یوم آزادی کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے زیر اہتمام جی بی کے یوم آزادی کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے زیر اہتمام جی بی کے یوم آزادی کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے زیر اہتمام جی بی کے یوم آزادی کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے زیر اہتمام جی بی کے یوم آزادی کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے زیر اہتمام جی بی کے یوم آزادی کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے زیر اہتمام جی بی کے یوم آزادی کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے زیر اہتمام جی بی کے یوم آزادی کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
ایم ڈبلیو ایم گلگت کے زیر اہتمام جی بی کے یوم آزادی کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع گلگت کے زیر اہتمام یکم نومبر جشن آزادی گلگت بلتستان کی مناسبت سے کانفرنس بعنوان " آزادی اور ہماری ذمہ داریاں" کا انعقاد ہوا۔ کانفرنس سے شیخ نئیر عباس مصطفوی (سینئر نائب صدر ایم ڈبلیو ایم جی بی)، میثم کاظم (اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی)، احسان علی ایڈووکیٹ (چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی جی بی)، حاجی غلام عباس (جنرل سیکرٹری مرکزی انجمن امامیہ جی بی)، انجینئر محبوب ولی حر (صدر منہاج القرآن جی بی)، اجمل حسین (پی ٹی آئی)، جہانزیب انقلابی (جماعت اسلامی)، احسان علی (پی پی پی)، ابرار بگورو (اے اے سی)، راجہ عابد (طالبعلم رہنماء) اور حاجی نائب خان (سماجی رہنما) نے خطاب کیا۔.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
معرکہ 1948، گلگت بلتستان کی آزادی کی داستان شجاعت غازی حوالدار بیکو کی زبانی
1948 میں گلگت بلتستان کے غازیوں نے اپنی جرات و قربانی سے بھارت کو شکست دیکر آزادی حاصل کی تھی جس کی ایک داستان غازی حوالدار بیکو کی بھی ہے۔
1948 میں محدود ساز و سامان مگر بلند حوصلے اور ایمان کی طاقت سے گلگت بلتستان کے غازیوں نے دشمن کی ہر چال کو ناکام بنایا۔
ناردرن سکاؤٹس گلگت کے معرکہ 1948 کے غازی حولدار بیکو نے اپنی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ ٹریننگ کے بعد مجھے بونجی بھیج دیا گیا جہاں ملحقہ گاؤں سے حملہ کر کے دشمن کو خوب نقصان پہنچایا۔
انہوں نے بتایا کہ دشمن نے بونجی پل سے بھاگنے کی کوشش کی مگر ہمارے بہادر جوانوں نے دشمن کو گھیر کر مارا اور ہتھیاروں پر قبضہ کر لیا۔ ہمارے جوانوں نے استور کی طرف بھاگنے والے دشمن کا بھی پیچھا کر کے خاتمہ کیا۔
غازی حوالدار بیکو نے بتایا کہ ہم قلیل راشن اور پانی لیکرپیدل محوِ سفر تھے مگر جوانوں کے حوصلے بلند تھے۔ گلگت سے تعلق رکھنے والے میجر مرزا حسن اور دیگر افسران جوانوں کے حوصلے بڑھاتے تھے۔