عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پارٹی کے نہ جانےکا فیصلہ بہتر قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے اے پی سی یا کمیٹی میں جانےکے فیصلے پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا، بانی پی ٹی آئی نے کہا اے پی سی یا قومی سلامتی کمیٹی میں نہ جانےکا فیصلہ بہتر تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے بہنوں اور وکلا کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے اے پی سی یا کمیٹی میں جانےکے فیصلے پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا، بانی پی ٹی آئی نے کہا اے پی سی یا قومی سلامتی کمیٹی میں نہ جانےکا فیصلہ بہتر تھا۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو اپوزیشن اتحاد کے فیصلوں سے آگاہ کیا گیا، بانی پی ٹی آئی نے محمود خان اچکزئی اور راجہ علامہ ناصر عباس کو سراہا، بانی پی ٹی آئی نے اختر مینگل کے فیصلے کو بھی درست قرار دیا، بانی پی ٹی آئی نے اخترمینگل اور ان کی پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن کا حوالہ دیا، بانی پی ٹی آئی نےکہا کہ محمود خان اچکزئی کی جگہ میں بھی ہوتا تو یہی فیصلہ کرتا۔
اپوزیشن اتحاد کا عمران خان سے ملاقات کرانے تک اجلاس میں شرکت سے انکار
ذرائع کا کہنا ہےکہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ غیر منتخب نمائندے اور حکومت کیسے اتنا بڑا فیصلہ کرسکتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے تحریک تحفظِ آئین پاکستان کی قیادت کے لیے پیغامات بھی بھجوادیے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی نے اے پی سی کمیٹی میں
پڑھیں:
سپیکر نےوفاقی بجٹ اجلاس کےشیڈول کی منظوری دیدی ،کب پیش ہو گا ؟جانئے
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ اجلاس کے شیڈول کی منظوری دے دی۔
وفاقی بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جبکہ 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
سردار ایاز صادق کے مطابق 13 جون سے وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کو بحث کے لیے وقت دیا جائے گا۔
یہ بحث 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
23 جون کو مالی سال 2025-26 کے لیے مختص ضروری اخراجات پر بحث ہوگی جبکہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
فنانس بل کی منظوری 26 جون کو قومی اسمبلی سے لی جائے گی۔
مزید برآں 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
اسپیکر نے واضح کیا کہ قومی اسمبلی کے شیڈول سیشن میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی۔