افغانستان نے دہشتگردوں کو نہ روکا تو کل خود بھی اسی آگ میں جلنا ہوگا، علامہ طاہر اشرفی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
معروف مذہبی شخصیت، آل پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ افغانستان نے اگر دہشتگردوں کو نہ روکا تو خود بھی اسی آگ میں جلنا ہوگا۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان اسلامی دنیا کا طاقتور ترین ملک ہے، اسے کمزور کرنے کے لیے بہت سے بیرونی ممالک کام کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں بھارت نے سانحہ جعفر ایکسپریس پر جشن منایا، پاکستان کے استحکام پر کوئی کمپرومائز ممکن نہیں، طاہر اشرفی
طاہر اشرفی نے کہاکہ دشمن ممالک کو معلوم ہے کہ پاکستان کو توڑا نہیں جا سکتا، کیونکہ پاکستان کے پاس ایک مضبوط فوج ہے، جو ملک کی حفاظت کے لیے تن، من، دھن کی قربانی دینے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اب اس صورت حال میں دشمن نے ملک کے اندر انتشار ڈالنا شروع کردیا ہے، اور اس کام کے لیے نوجوانوں کو ملک کے خلاف ابھارا جارہا ہے۔
فتنہ الخوارج کا مقصد اسلام کے نام پر ملک میں انتشار پھیلانا ہےعلامہ طاہر اشرفی نے فتنہ الخوارج کے من گھڑت نظریات کے حوالے سے کہاکہ اسلام تو کسی عام انسان کے قتل کی بھی مخالفت کرتا ہے، جبکہ خوارج یہاں معصوم مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ فتنہ الخوارج کا مقصد اسلام کے نام پر ملک میں انتشار پھیلانا ہے اور اس کام کے لیے انڈیا دہشتگردوں کو مکمل تعاون فراہم کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ جیسے اے پی ایس واقعہ کے بعد سیاسی جماعتیں دہشتگردی کے خلاف متحد ہوگئی تھیں اب بھی ایسے ہی ہمیں متحد ہونا پڑےگا۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے لیے بہتر سوچا، پاکستان دہائیوں سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کررہا ہے، مگر پھر بھی افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان نے اگر اپنی سرزمین پر دہشتگردوں کو نہ روکا تو کل خود بھی اسی آگ میں جلنا ہوگا۔
صدر آصف زرداری تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کریںطاہر اشرفی نے کہاکہ صدر مملکت آصف علی زرداری تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کریں جس کے بعد ازسر نو خارجہ اور داخلہ پالیسی تشکیل دی جائے، سیاسی جماعتوں کو اس کے لیے خود سے بالاتر ہوکر سوچنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کو بھی انا سے پیچھے ہٹنا ہوگا، کیوں کہ عمران خان کا قد پاکستان سے بڑا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں مضبوط فوج کی وجہ سے پاکستان تمام سازشوں کا مقابلہ کر رہا ہے، مولانا طاہر اشرفی
علامہ طاہر اشرفی نے کہاکہ بدقسمتی سے پہلے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد نہیں ہوا، اب ہمیں پھر سے نیشنل ایکشن پلان ترتیب دے کر عمل بھی کرنا ہوگا، تب ہی یہ ملک آگے بڑھے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آصف زرداری افغانستان پاکستان دشمن دہشتگردی سیاسی جماعتیں صدر مملکت علامہ طاہر اشرفی نیشنل ایکشن پلان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغانستان پاکستان دہشتگردی سیاسی جماعتیں صدر مملکت علامہ طاہر اشرفی نیشنل ایکشن پلان وی نیوز علامہ طاہر اشرفی نے انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کو کے لیے
پڑھیں:
جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی؛ وزیراعظم
ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری، سلامتی کی خلاف ورزی کی، جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا، کہا کہ ہم ایک اہم اور افسوسناک واقعے کے تناظر میں اکھٹے ہوئے ہیں، اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری، سلامتی کی خلاف ورزی کی۔ انہوں کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اسرائیل نے جارحیت کے ذریعے امن کی کوششوں کو شدید دھچکا دیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ یو این سکیورٹی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر کرائے ، غزہ میں طبی عملے کو فوری رسائی دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا، اس جارحیت کے بعد سوال ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کا ڈھونگ کیوں رچایا؟ اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا قابل مذمت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے ، انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔ ہم اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کے حامی ہیں۔ غزہ میں شہری آبادی کو فوری اور ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں، ہم نے اجتماعی دانش سے اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
واضح رہے کہ ہنگامی سربراہی اجلاس اسرائیل کے قطر پر حملے کی مذمت اور خطے پر اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں 50 سے زائد رکن ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔