وفاقی حکومت کا قرض 77 ہزار 888 ارب روپے تک پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
وفاقی حکومت کے قرضے اور واجبات ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔
اسٹیٹ بینک نے جون 2025 تک ملک پر قرضوں اور واجبات کے اعداد و شمار جاری کردیے جس کے مطابق وفاقی حکومت کا قرض مالی سال 2025 میں 13 فیصد بڑھا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق وفاقی حکومت کا قرض جون 2025 تک 77 ہزار 888 ارب روپے رہا، وفاقی حکومت کا قرض جون 2024 میں 68 ہزار 914 ارب روپے تھا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق وفاقی حکومت کا مقامی قرض 15.
وفاقی حکومت کا بیرونی قرض 7.6 فیصد بڑھ کر 23 ہزار 417 ارب روپے ہوگیا ہے۔
Post Views: 6ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وفاقی حکومت کا قرض ارب روپے
پڑھیں:
ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس شارٹ فال رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں میں 274 ارب روپے تک پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سیلز ٹیکس کی وصولی میں نمایاں کمی بتائی جا رہی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے جولائی سے اکتوبر کے دوران 38 کھرب 35 ارب روپے اکٹھے کیے، جبکہ ہدف 41 کھرب 8 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم ایف بی آر کا ریونیو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد بڑھا۔ریونیو میں یہ کمی بنیادی طور پر مقامی سیلز ٹیکس کلکشن کی سست روی کے باعث ہوئی، جو مختلف عوامل سے متاثر ہوئی، جس کی بڑی وجہ بجلی کی بندش اور بڑھتی سولرائزیشن شامل ہیں۔
اکتوبر میں ایف بی آر ریونیو ہدف سے 75 ارب روپے کم رہا، اس دوران 951 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، جبکہ ہدف 10 کھرب 26 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں گزشتہ مہینے 8 فیصد کا اضافہ ہوا، جب 879 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔
ایف بی آر نے مالی سال 2026 کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 206 ارب روپے کے ریفنڈز اور ریبیٹس جاری کیے، جو گزشتہ سال کے 170 ارب روپے کے مقابلے میں 21.17 فیصد زیادہ ہیں۔
زیر جائزہ مدت کے دوران ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 17 کھرب 96 ارب روپے جمع کیے، یہ رقم 18 کھرب 99 ارب روپے کے ہدف سے 103 ارب روپےکم ہے، تاہم یہ کلکشن گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہے، جب 16 کھرب 11 ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے۔