خیبرپختونخوا گندم اسکینڈل: محکمہ خوراک کے دو افسران کی ضمانت مسترد
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
پشاور:
اینٹی کرپشن عدالت نے گندم اسکینڈل میں ملوث محکمہ خوراک کے دو افسران کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسپیشل جج اینٹی کرپشن عدالت میں محکمہ خوراک کے افسران عاطف خان اور جنید باچا کی ضمانت درخواست پر سماعت ہوئی، جہاں عدالت نے دونوں افسران کی درخواست مسترد کردی۔
پراسیکیوشن کے مطابق ملزمان اضاخیل کے سرکاری گودام میں تعینات تھے اور دیگر ملزمان کے ساتھ ملی بھگت کرکے گودام سے 30 ہزار سے زائد گندم کی بوریاں غائب کیں، جس سے قومی خزانے کو 19 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق انکوائری کے بعد چھ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، جس کے بعد دونوں درخواست گزاروں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد دونوں ملزمان کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی ضمانت
پڑھیں:
عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل2025ء) راولپنڈی کی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماء عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ قمر عباس نے پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کردیا، عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی شرط پر ضمانت دی۔ بتایا جارہا ہے کہ عالیہ حمزہ کو 19 اپریل کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کیا گیا تھا، ان پر اور پی ٹی آئی کے دیگر چار کارکنان پر تھانہ ایئرپورٹ میں مقدمہ درج ہے، جس میں سرکاری کام میں مداخلت اور پولیس سے مزاحمت کے الزامات شامل کیے گئے ہیں، پولیس کا مؤقف ہے کہ عالیہ حمزہ اور ان کے ساتھیوں کو ایک غیر قانونی سرگرمی سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی تاہم مزاحمت پر انہیں حراست میں لے کر مقدمہ درج کیا گیا۔(جاری ہے)
چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ کا عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ راولپنڈی میں فلسطین پر یوتھ کنوینشن تھا ان کو اس سے بھی ڈر لگا، ان سے پوچھا جائے رات سے ہمیں کیوں حبس بیجا میں رکھا؟ ہمارے لیے ایک نئی ایف آئی آر ایک نیا میڈل ہے لیکن کیا تفتیشی افسر عدالت کے سامنے حلف دے گا؟ پولیس پر کسی نے پتھراؤ نہیں کیا، پولیس سے پوچھیں ان کے سامنے میں کھڑی تھی، ایک پتھر بھی کسی نے نہیں مارا، گرفتار کرنے والے چار پولیس اہلکار تھے میں نے ورکروں کہا تھا پرامن طور پر چلے جائیں، میں نے پولیس سے کہا تھا کارکنان کو گرفتار نہ کریں مجھے کرنا ہے تو کریں، میں اپنے کارکنان کو بچانے کیلئے ہر حد تک جاؤں گی، ظلم جتنا مرضی کرلیں ہم ہنس کر سہیں گے۔