اسلام آباد:

پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا ہے کہ سندھ کا پانی چوری کرنا برداشت نہیں، تحریک انصاف دفاع کرے گی۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر حامد خان اور لطیف کھوسہ  نے کہا کہ  پاکستان تحریک انصاف سندھ عوام کا دفاع کرے گی۔ سندھ میں نہریں نکالنے پر دھرتی خاموش نہیں ہو گی۔

حامد خان کا کہنا تھا کہ یہ جذبات پاکستان بھر کے وکلا کے ہیں۔ ہم سندھ کے وکلا کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سندھ کا پانی چوری کرنا کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے کچھ لوگ اپنے مخصوص مفادات کی خاطر سندھ کا سودا کر رہے ہیں۔ کوئی سمجھتا ہے کہ میں زندگی بھر صدر رہوں گا کوئی سمجھتا کوئی چاہتا ہے میں مستقبل میں وزیراعظم بنوں گا۔

حامد خان نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ اس معاملے پر سوموٹو نہیں لیتی ہے تو پھر ہم درخواست دائر کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سندھ کا نے کہا

پڑھیں:

7 ممالک جو سیاحوں کو اب برداشت نہیں کرتے، جانے سے پہلے ضرور جان لیں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)دنیا بھر میں سیاحت ایک اہم معاشی اور ثقافتی سرگرمی ہے، لیکن بعض ممالک میں یہ شعبہ شدید زوال کا شکار ہے۔

جغرافیائی سیاسی کشیدگی، سیکیورٹی خطرات، اور سخت گیر حکومتی پالیسیوں نے ایسے کئی ممالک کو متاثر کیا ہے جو کبھی اپنی تاریخی ورثے، قدرتی مناظر اور تہذیبی تنوع کی بدولت دنیا بھر کے سیاحوں کواپنی جانب کھینچتے تھے۔

یہ رپورٹ اُن سات ممالک پر روشنی ڈالتی ہے جہاں حالیہ برسوں میں سیاحوں کی آمد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

وجوہات میں جنگی تنازعات، انسانی حقوق کی پامالیاں، داخلی بدامنی، سفری پابندیاں، اور عالمی سطح پر منفی تاثر شامل ہیں۔ اس فہرست کا مقصد صرف اعداد و شمار پیش کرنا نہیں، بلکہ ان پیچیدہ عوامل کو اجاگر کرنا ہے جو کسی ملک کے پرکشش سیاحتی مقام سے تنہائی کی طرف سفر کی نشاندہی کرتے ہیں۔

افغانستان: خوبصورتی، مگر رسائی نہیں

ایک وقت تھا جب افغانستان بہادر اور مہم جو سیاحوں کے لیے ایک پُرکشش منزل ہوا کرتا تھا۔ مگر طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد ملک میں حالات شدید بگڑ چکے ہیں۔ اب سیاحت میں 90 فیصد سے زائد کمی واقع ہو چکی ہے۔

ملک میں ہر طرف سیکیورٹی چوکیاں، متنازع علاقے اور عدم تحفظ کا ماحول ہے۔ یہاں تک کہ بامیان کے تاریخی بدھ مجسمے جیسے مقامات بھی سیاحوں کے لیے بند ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے افغانستان کے لیے سخت ترین سفری وارننگ (لیول 4) جاری کرتے ہوئے، تمام سفر سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔

انسانی بحران، تباہ حال انفراسٹرکچر اور صحت کی سہولیات کی کمی نے اسے مزید خطرناک بنا دیا ہے۔

وینزویلا: قدرتی خوبصورتی کے باوجود بے یقینی کا راج

کبھی اینجل فالس اور قدرتی عجائبات کے لیے مشہور وینزویلا آج معاشی بحران، جرائم میں اضافے اور بدامنی کا شکار ہے۔

ملک میں سڑکوں پر لوٹ مار، صحت کی ناکافی سہولیات، اور سیاسی عدم استحکام نے سیاحوں کی آمد تقریباً بند کر دی ہے۔

امریکہ سمیت کئی ممالک نے وینزویلا کے لیے لیول 4 سفری انتباہ جاری کیا ہے، جبکہ بین الاقوامی ایئرلائنز نے پروازیں بند کر دی ہیں۔

ٹریول انشورنس کمپنیاں بھی اب اس ملک کے لیے کوریج نہیں دیتیں، جس کے باعث غیر ملکی سیاحوں کے لیے وینزویلا عملی طور پر ناقابل رسائی بن چکا ہے۔

شام: تاریخ کی سرزمین، جنگ کا میدان

شام، جو کبھی پالمیرا، حلب اور دمشق جیسے قدیم اور تاریخی شہروں کے لیے مشہور تھا، اب جنگ کی تباہ کاریوں کا شکار ہو چکا ہے۔

طویل خانہ جنگی نے ملک کا سیاحتی ڈھانچہ تباہ کر دیا ہے۔ بیشتر تاریخی مقامات یا تو مٹی میں مل چکے ہیں یا مکمل طور پر بند ہیں۔

2024 میں صرف 10,000 سے بھی کم سیاح شام پہنچ سکے، جبکہ جنگ سے پہلے یہ تعداد لاکھوں میں تھی۔

ملک میں اغوا، بم دھماکوں اور دہشت گردی کے مسلسل خطرات کے باعث سیاحتی کمپنیاں بھی کام بند کر چکی ہیں، اور بیشتر علاقے سڑکوں سے کٹ چکے ہیں۔

بیلاروس: سیاسی کشیدگی کا شکار ملک، سیاحوں سے دور

بیلاروس میں 2020 کے متنازع صدارتی انتخابات کے بعد سے ملک شدید سیاسی دباؤ اور عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہے۔

2023میں یہاں آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں 60 فیصد سے زائد کمی دیکھی گئی۔

ملک میں ویزا حاصل کرنے میں دشواریاں، غیر ملکیوں پر شکوک، اور سخت نگرانی نے سفر کو خطرناک اور غیر آرام دہ بنا دیا ہے۔

مغربی ممالک کی اقتصادی پابندیوں نے نہ صرف فضائی سفر اور مالیاتی خدمات کو متاثر کیا ہے بلکہ بنیادی سفری سہولیات تک رسائی بھی محدود کر دی ہے۔

ایران: ثقافتی دولت کے باوجود سیاحت کی زوال پذیری

ایران، جو کبھی اپنے تاریخی مقامات، بازاروں اور اسلامی فنِ تعمیر کے لیے مشہور تھا، اب سیاحوں کے نقشِ قدم سے خالی ہوتا جا رہا ہے۔

2019 کے بعد سے سیاحوں کی آمد میں 50 فیصد سے زیادہ کمی ہو چکی ہے۔

مغربی دنیا اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی نے ویزا کے حصول کو مشکل بنا دیا ہے، جبکہ من مانی گرفتاریوں کا خوف بھی غیر ملکیوں کو روک رہا ہے۔

امریکی حکومت نے اپنے شہریوں کے لیے سفر نہ کرنے کی سخت تنبیہ جاری کر رکھی ہے، جبکہ ایران کے اندر بڑھتی سماجی پابندیاں اور ریاستی نگرانی سیاحتی تجربات کو مزید محدود کر رہی ہیں۔

میانمار: قدرتی حسن، لیکن سناٹا

میانمار، جو کبھی باغان کے مندروں اور انلے جھیل کی خوبصورتی کی وجہ سے مشہور تھا، آج فوجی بغاوت اور سیاسی عدم استحکام کی لپیٹ میں ہے۔

فوجی قبضے کے بعد ملک میں سیاحت تقریباً ختم ہو چکی ہے۔ ملک بھر میں سفری پابندیاں، بجلی کی بار بار بندش، اور بنیادی ڈھانچے کی بگڑتی حالت نے سیاحوں کے لیے خطرات پیدا کر دیے ہیں۔

امریکہ سمیت دیگر ممالک نے لیول 4 سفری وارننگ جاری کر دی ہے، اور بیشتر بین الاقوامی ایئرلائنز نے پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ سیاحت پر انحصار کرنے والے مقامی کاروبار اب خود غیر ملکیوں کو سفر ملتوی کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں، تاوقتیکہ امن بحال نہ ہو جائے۔

یہ مثالیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ امن، سہولت، اور اعتماد کے بغیر کوئی ملک اپنی قدرتی یا ثقافتی خوبصورتی سے سیاحت کو فروغ نہیں دے سکتا۔

جب تک ان ممالک میں سیاسی، سماجی اور معاشی استحکام واپس نہیں آتا، وہاں سیاحت صرف ایک دور کا خواب ہی رہے گی۔
مزیدپڑھیں:سلیم نے شادی کیلئے کئی سال تک منایا: ماہرہ کا انکشاف

متعلقہ مضامین

  • 7 ممالک جو سیاحوں کو اب برداشت نہیں کرتے، جانے سے پہلے ضرور جان لیں
  • یہ تاثر ختم کرنا ہوگا کہ پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر ہے، شرجیل میمن
  • اب جو تحریک شروع ہونے جا رہی ہے اور یہ آر یا پار ہوگی، علی امین گنڈاپور
  • پی ٹی آئی کوئی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں، انہیں کچھ نہیں ملے گا،رانا ثنا اللہ
  • پی ٹی آئی کوئی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں، انہیں کچھ نہیں ملے گا. رانا ثنا اللہ
  • نئے آبی ذخائر سندھ کو خشک کرنے کی سازش ہے،عوامی تحریک
  • تحریک انصاف نے معاشی ترقی کے اعدادوشمار کو ’فارم 47‘ کی مانند قرار دے دیا
  • محمد اورنگزیب نے اکنامک سروے معذرت خوانہ طریقے سے پیش کیا، وقاص اکرم، عمر ایوب
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلان جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو