امریکا میں مقامی پرندوں کی آبادی میں خطرناک حد تک کمی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکا بھر میں پرندوں کی آبادی میں مسلسل کمی آتی جارہی ہے۔
حالیہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ امریکا میں تمام زمینی اور آبی رہائش گاہوں میں امریکی پرندوں کی آبادی میں مسلسل بڑے پیمانے پر کمی ہو رہی ہے اور 229 نسلوں کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
حال ہی میں امریکا میں پرندوں کی رپورٹ 2025 جاری کی گئی اور اس کا حوالہ کینٹکی میں 90 ویں سالانہ نارتھ امریکن وائلڈ لائف اینڈ نیچرل ریسورسز کانفرنس میں دیا گیا۔
یہ رپورٹ معروف سائنس اور تحفظ کی تنظیموں نے مشترکہ تیار کی ہے جس میں تمام زمینی اور آبی رہائش گاہوں میں امریکی پرندوں کی آبادی میں مسلسل کمی کو ظاہر کیا گیا ہے اور 229 نسلوں کے تو فوری تحفظ کے لیے کارروائی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
یہ نئی رپورٹ 2019 کے مطالعے کے پانچ سال بعد سامنے آئی ہے جس میں شمالی امریکا میں 50 سالوں میں 3 ارب پرندوں کے نقصان کو دستاویز کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکا میں پرندوں کی
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہدالاسلام، فاروق احمد ڈار، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام اور دیگر حریت رہنما، کارکن اور نوجوان بھارت اور علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت اور جیل حکام نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو من گھڑت اور جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں عدالت میں دفاع کے بنیادی حق سے بھی محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے اور وہ اپنی عدلیہ کا استعمال کر کے حریت قیادت کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی حکمرانوں نے کشمیری عوام میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے حریت رہنمائوں کی جھوٹے الزامات کے تحت غیر قانونی طور پر نظربند کر رکھا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے جبر کی پالیسی اپنا کر نہ آج تک کچھ حاصل کیا ہے اور نہ مستقبل میں ایسی جارحانہ پالیسیوں سے کچھ حاصل کر سکے گا۔ انہوں نے کشمیری جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔