صیہونی فوج نے غزہ میں دوبارہ زمینی کارروائی شروع کر دی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
غزہ پر گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران وحشیانہ بمباری کے بعد صیہونی فوج نے غزہ میں زمینی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے اور اسرائیلی فوج نے نتساریم کوریڈور پر قبضہ کر لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ پر گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران وحشیانہ بمباری کے بعد صیہونی فوج نے غزہ میں زمینی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے اور اسرائیلی فوج نے نتساریم کوریڈور پر قبضہ کر لیا ہے۔ عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق غزہ میں گزشتہ روز سے جاری بدترین اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد آج اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فوج نے غزہ میں محدود زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فوج نے غزہ میں سکیورٹی حصار کو مزید وسعت دینے اور شمالی اور جنوبی غزہ کے درمیان جزوی بفرزون بنانے کے لیے وسطی اور جنوبی غزہ میں زمینی کارروائی کی۔ اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی دستوں نے غزہ میں اپنی موجودگی کو شمالی اور جنوبی غزہ کو کاٹنے والے نتساریم کوریڈور کے وسط تک بڑھا دیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو توڑتے ہوئے غزہ پر بدترین فضائی بمباری کا سلسلہ شروع کیا جو اب تک جاری ہے۔ اس وحشانہ جارحیت کے نتیجے میں 400 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج نے زمینی کارروائی فوج نے غزہ میں دیا ہے
پڑھیں:
مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
عبرانی ویب سائٹ روٹرنت نے مقامی ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر مسلح گروہوں کے درمیان شدید فائرنگ، پرتشدد تصادم اور جانی نقصان، خصوصاً بدو آبادیوں والے علاقوں میں پیش آنیوالے واقعات جنوبی فلسطین کے اندر سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی بستیوں اور عرب آبادی پر مشتمل مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب ان دنوں خونریز جھڑپوں اور مسلح گینگوں کی جنگوں کا مرکز بن چکا ہے۔ مقامی ویب سائٹ کی رپورٹ میں عومر شہر کے مقامی کونسل کے سربراہ نے اعلان کیا کہ نقب کے مختلف علاقوں عرعرہ، حورہ اور اللقیہ میں مسلح اور خونریز سڑکوں کی لڑائیاں ہوئیں، جن میں کئی افراد زخمی اور بعض ہلاک ہو گئے۔ ان کے مطابق فائرنگ کی شدت اور وسعت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ ایسی صورتحال مقبوضہ فلسطین کے کسی اور حصے میں دیکھنے میں نہیں آتی۔
عبرانی ویب سائٹ روٹرنت نے مقامی ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر مسلح گروہوں کے درمیان شدید فائرنگ، پرتشدد تصادم اور جانی نقصان، خصوصاً بدو آبادیوں والے علاقوں میں پیش آنیوالے واقعات جنوبی فلسطین کے اندر سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان واقعات کے بعد مقامی کونسل کے چیئرمین نے ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ ایک ہنگامی انتباہ ہے، نقب آہستہ آہستہ قابو سے باہر ہو رہا ہے، کوئی اس پر توجہ نہیں دے رہا، اور نہ ہی ہماری وارننگز سنی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کی صورتِ حال ایسی ہے کہ مسلح گینگ سڑکوں کے درمیان ایک دوسرے پر فائرنگ کر رہے ہیں، زخمی اور ہلاک شدگان موجود ہیں، لیکن میڈیا اسے صرف پرتشدد واقعہ قرار دیتا ہے، حالانکہ یہ درحقیقت گروہی جنگ ہے۔ ارزباداش نے مزید بتایا کہ نقب میں دسیوں ہزار غیر قانونی اسلحے موجود ہیں، جس کے نتیجے میں سینکڑوں شہری مارے جا چکے ہیں، ان جھڑپوں میں عرب اور یہودی دونوں گروہ ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عومر کے علاقے میں بھی گولیوں کی آوازیں واضح طور پر سنی جا رہی ہیں۔