حافظ حسین احمد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ جامع عربیہ مطلع العلوم میں ادا کی گئی۔
نماز جنازہ میں جمعیت کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عبد الواسع اور صوبائی وزیر عاصم کرد گیلو سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ حافظ حسین احمد کی تدفین ریلوے قبرستان کوئٹہ میں ہوگی۔
یاد رہے کہ جمیعت علما اسلام ف کے سنیر رہنما اور سابق سینٹر حافظ حسین احمد بدھ کی شام بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں انتقال کرگئے تھے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق حافظ حسین احمد کی طبیعت گھر میں ناساز ہوئی جس کے بعد انہیں ہنگامی طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ انتقال کر گئے۔ حافظ حسین احمد طویل عرصے سے گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔
حافظ حسین احمد کون تھے؟جمیعت علماء اسلام (ف) کے سینیئر رہنما حافظ حسین احمد کی پیدائش 1951 میں وادی کوئٹہ میں ہوئی، انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کوئٹہ سے حاصل کی جس میں اسلامی ادب، قرآن، حدیث اور فقہ کے علوم میں مہارت حاصل کی جبکہ انہوں نے روایتی درس نظامی کا کورس بھی کر رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جمعیت علمائے اسلام کے سینیئر رہنما حافظ حسین احمد انتقال کرگئے
حافظ حسین احمد نے اپنے سیاسی سفر کا اغاز 1973 میں زمانہ طالب علمی کے دوران کیا۔ اپنی سیاسی جد وجہد میں وہ جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی اور مرکزی عہدوں پر فائز رہے جبکہ انہوں نے پاکستان نیشنل الائنس میں بھی اپنا کردار ادا کیا۔
وہ اپنے سیاسی سفر کے دوران 1988 سے 1990 تک مستونگ سے رکن قومی اسمبلی رہے، 1991 سے 1994 کے دوران سینیٹ کے ممبر رہے جبکہ 2002 سے 2007 تک رکن قومی اسمبلی کے فرائض سر انجام دیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جامع عربیہ مطلع العلوم جمیعت علما اسلام حافظ حسین احمد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جامع عربیہ مطلع العلوم جمیعت علما اسلام حافظ حسین احمد حافظ حسین احمد کی
پڑھیں:
بدقسمتی سے سیاستدان جمہوریت کا جنازہ نکال رہے ہیں، ایمل ولی خان
ایمل ولی خان(فائل فوٹو)۔عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ آج سینیٹ میں جو ماحول دیکھا، یہ جمہوریت کا جنازہ نکل رہا ہے۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایمل ولی نے کہا کہ بدقسمتی سے سیاستدان جمہوریت کا جنازہ نکال رہے ہیں، آپ میں بات سننے کی ہمت نہیں تو ایسی قانون سازی نہیں چل سکتی۔
ایمل ولی کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے ملازمین سینیٹرز کو اشارے کر رہے تھے کہ باہر نکلیں، مسلم لیگ ن کورم کی نشاندہی کر رہی تھی۔
اے این پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سینیٹرز ایک دن کی تنخواہوں کو نہیں چھوڑتے، یہ ساتھی ایک کمپنی کی پیداوار ہیں، ایک پرو ہے ایک پرومیکس۔
انہوں نے کہا کہ دونوں سائیڈوں سے ارکان ایک ادارے کو ہی خوش کرنے میں لگے ہیں، گرین چولستان پروگرام کا کچا چٹھا میں کھولوں گا۔
ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز قوم کے ہیں، اگر ن لیگ پی ٹی آئی مل کر فیصلے کریں تو ہم مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس ملتوی کر کے جمعہ کو بلایا، 4 دن کی تنخواہیں سینیٹرز کو مل گئی ہیں۔