ہمیں اندرونی طور پر کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، طارق فضل چوہدری WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)ن لیگی رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں قومی اتفاقِ رائے کی اشد ضرورت ہے، ہمیں اندرونی طور پر کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، سیاست کی خاطر ریاست پر حملہ آور ہونے کا ملک کو نقصان ہو رہا ہے۔
وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عسکری قیادت نے قومی سلامتی کمیٹی کو مکمل بریفنگ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت موجودہ حالات پر قابو پانے کے لیے مسلسل کوشش کر رہی ہے اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔طارق فضل چوہدری نے کہا کہ عسکری قیادت نے قومی سلامتی کمیٹی کو ملکی سیکیورٹی کے حوالے سے مکمل آگاہی فراہم کی اور ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ حالات میں قومی اتفاق رائے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ملک کو درپیش خطرات سے مثر انداز میں نمٹا جا سکے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک دشمن قوتیں پاکستان مخالف ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں اور گزشتہ 20 سال سے پاکستان دہشتگردی کے چیلنج کا سامنا کر رہا ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان 93 ہزار سے زائد شہادتیں دے چکا ہے۔
طارق فضل چوہدری نے مزید کہا کہ ہم نے ماضی میں دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کر دیا تھا، مگر بدقسمتی سے آج ایک بار پھر دہشتگردی سراٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ ناعاقبت اندیش عناصر دشمنوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں، جو ملک کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کی، اور ہمیں اندرونی طور پر کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک مخصوص جماعت ملک توڑنے کے لیے ہر طرح کی کوششیں کر رہی ہے اور سیاست کی خاطر ریاست پر حملہ آور ہونے سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔طارق فضل چوہدری نے کہا کہ حکومت قومی سلامتی کے معاملات پر سنجیدہ ہے اور کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ملک دشمن عناصر کے بیانیے کو مسترد کریں اور قومی استحکام کے لیے حکومت کا ساتھ دیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ہمیں اندرونی طور پر کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے طارق فضل چوہدری نے نے کہا کہ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا

رواں مالی سال 25-2024 کا قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا، وفاقی حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی، زرعی اور خدمات شعبوں کے اہداف بھی حاصل نہ ہوسکے، رواں مالی سال صنعتی ترقی مقررہ حکومتی ہدف سے زیادہ رہی۔
رواں مالی سال 25-2024 کا قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا، قومی اقتصادی سروے کے اہم خدوخال سامنے آگئے ہیں، وفاقی حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہے، زرعی اورخدمات شعبوں کے اہداف بھی حاصل نہیں ہوسکے۔
قومی اقتصادی سروے کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال صنعتی ترقی مقررہ حکومتی ہدف سے زیادہ رہی، معاشی شرح نمو 3.6 فیصد ہدف کے مقابلے میں2.7 فیصد رہی، زرعی شعبے کی ترقی 2 فیصد ہدف کے مقابلے میں 0.6 فیصد رہی، خدمات شعبے کی ترقی 4.1 فیصد ہدف کے مقابلے 2.9 فیصد رہی۔
اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق صنعتی شعبے کی ترقی 4.4 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 4.8 فیصد رہی، مجموعی سرمایہ کاری14.2فیصد ہدف کےمقابلے13.8فیصد رہی، فکسڈ انویسٹمنٹ 12.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں 12 فیصد ریکارڈ کی گئی، رواں مالی سال پرائیوٹ انویسٹمنٹ 9.7 فیصدکے ہدف کے مقابلے میں 9.1 فیصد رہی۔
قومی اقتصادی سروے کی دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال قومی بچت مقررہ 13.3 فیصد ہدف کی نسبت 14.1 فیصد رہی، وفاقی حکومت کورواں مالی سال مہنگائی کا ہدف حاصل کرنے میں کامیابی ملی، رواں مالی سال مہنگائی 12 فیصد کےمقررہ ہدف کے مقابلے اوسط5 فیصد رہی، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں مجموعی اخراجات میں 19.4 فیصدکا اضافہ ہوا، اسی دوران مجموعی آمدنی میں 36.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔
رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں جاری اخراجات میں 18.3 اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ترقیاتی اخراجات میں 32.6 فیصد اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں بجٹ خسارہ 23.9 فیصد کم ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں پرائمری بیلنس میں 114.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔
دستاویز کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر، برآمدات اور درآمدات میں اضافہ ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں کمی ہوئی، رواں مالی سال کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ رiکارڈ کیا گیا، مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ترسیلات زر 30.9 فیصد اضافے سے 31 ارب 21کروڑ ڈالرز رہیں، برآمدات میں 10 ماہ میں 6.8 فیصد کا اضافہ ہوا، درآمدات 11.8 فیصد بڑھ گئیں۔
رواں مالی سال کے 10 ماہ میں برآمدات 27 ارب 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں، جولائی 2024 تا اپریل 2025 درآمدات 48 ارب 62 کروڑ ڈالر رہیں، جولائی تا اپریل براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 2.8 فیصد کمی سے ایک ارب 78 کروڑ ڈالر سے زائد رہی، کرنٹ اکاؤنٹ جولائی تا اپریل ایک ارب 88 کروڑ ڈالر سرپلس رہا، اسٹیٹ بینک کے ذخائر 9.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11.4 ارب ڈالرز ہوگئے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی محصولات میں جولائی تا اپریل 26.3 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، رواں مالی سال کے دوران نان ٹیکس آمدنی میں 69.9 فیصد کا اضافہ ہوا،
ایف بی آر محصولات میں اضافے کے باوجود رواں مالی سال کا مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلزپارٹی کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافے کا مطالبہ
  • بھارت ظلم و تشدد کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا، حریت کانفرنس
  • ن لیگ والے کہتے ہیں کہ جنگ کا ڈیزائن میاں صاحب نے بیٹھ کر بنایا ہے: پرویز الہیٰ
  • شہباز شریف کا ھیثم بن طارق سے ٹیلی فونک رابطہ، عید کی مبارکباد دی
  • ہماری فوج نے شہادتیں دے کر فتح حاصل کی، چوہدری پرویز الہیٰ
  • ن لیگی عوام کو نہیں بلکہ خود کو بے وقوف بنا رہے ہیں، چوہدری پرویز الہٰی
  • وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ بحران میں عمان کے مؤقف پر شکریہ ادا کیا
  • حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا