عمران خان، نواز شریف اور آصف زرداری مل بیٹھ کر قومی حکومت بنائیں،فواد چودھری کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے تجویز دی ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان، نواز شریف اور آصف زرداری مل بیٹھ کر قومی حکومت بنائیں ۔
لاہور میں انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بانی پی ٹی آئی کو نہیں بلایا گیا، سانحہ اے پی ایس کے بعد راحیل شریف نے جیسے قوم کو اکٹھا کر لیا تھا آج اسی اتحاد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کی عدالتوں کو مذاق بنا کر رکھ دیا گیا ہے، آصف زرداری آل پارٹیز کانفرنس بلائیں جس میں عمران خان، مولانا فضل الرحمان اور اور نواز شریف کو بلایا جائے۔
فواد چوہدری نے تجویز دی کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان، نواز شریف اور آصف زرداری مل بیٹھ کر قومی حکومت بنائیں، نواز شریف کا قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نہ آنا اچھا نہیں۔
مزیدپڑھیں:موٹر سائیکل ڈیلرز مقررہ قیمت سے زائد وصول کرنے لگے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نواز شریف
پڑھیں:
عمران خان کی ہتک عزت کے دعویٰ کی سماعت: عطا تارڑ کا بیان عدالت میں درج
سیشن کورٹ لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کا بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوسکے۔ شہباز شریف کی جانب سے وکلا نے مزید دستاویزات جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ایڈیشنل سیشن جج نے وزیراعظم شہباز شریف کے دعوی پر سماعت کچھ دیر تک ملتوی کردی۔ پانامہ لیکس کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی نے رشوت کا جھوٹا الزام عائد کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی کے رُوبرو پیش ہوئے، وہ اپنا بیان قلمبند کرانے کے لیے پیش ہوئے۔ جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے سینئیر کونسل محمد حسین چوٹیا اسلام آباد مصروف ہیں، کیس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ معزز جج نے کہا کہ چیف بیان قلمبند کرانے دیں اس میں کیا اعتراض ہے ،جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا اعتراض بیان کے پہلے لفظ سے ہے بیان بھی سینئر وکیل کی موجود میں کرایا جائے، معزز جج نے ریمارکس دیے کہ ہم گواہ عطا تارڑ کا بیان قلمبند کر لیتے ہیں۔ عطااللہ تارڑ نے کہا کہ میرا نام عطااللہ تارڑ ہے، جو کہوںُ گا سچ کہوں گا سچ کے سوا کچھ نہیں کہوں گا اگر کچھ غلط بیانی کروں تو اللہ مجھ سے ناراض ہو، درخواست کا تعلق بہت عزت دار گھرانے سے ہے، ان کی سیاسی و سماجی خدمات پوری دنیا جانتی ہے، مدعی انیس سو اٹھاسی میں بطور ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ عدالت نے مزید سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی۔