پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ جو 22 ہزار میگاواٹ بجلی چوری ہو رہی ہے وہ حکومت کو نظر نہیں آ رہا، 22 روپے مہنگے لگ رہے ہیں، آئی پی پیز سے 70 روپے کی بجلی لینا بوجھ نہیں لگ رہا۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیرِ خزانہ و عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ کچھ عرصہ قبل وزیراعظم شہباز شریف عوام کو سولر لگوانے کا درس دیتے تھے، عوام نے گھروں پر سولر لگوایا تو حکومت کو ناگوار گزر رہا ہے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت نے سولر پینلز استعمال کرنے والے صارفین سے بجلی 10 روپے فی یونٹ کے حساب سے خریدنے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو 22 ہزار میگاواٹ بجلی چوری ہو رہی ہے وہ حکومت کو نظر نہیں آ رہا، 22 روپے مہنگے لگ رہے ہیں، آئی پی پیز سے 70 روپے کی بجلی لینا بوجھ نہیں لگ رہا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آپ خطے میں سب سے مہنگی بجلی اور گیس بیچ رہے ہیں، حکومت کی پالیسی ناکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسانوں سے گندم خریدنے سے معذرت کر لی، پاکستان میں چینی کی قلت ہوگئی، اب چینی 170 اور 180 روپے کلو مل رہی ہے، شہباز شریف سے پوچھوں گا کہ اس بار چینی کی برآمد کا فیصلہ کس سے اثر انداز ہو کر کیا؟ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے شروع میں کینالز کے معاملے پر مخالفت نہیں کی تھی، عوام کا ردعمل آنے کے بعد پیپلز پارٹی نے کینالز کے معاملے پر مخالفت شروع کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل نے کہا نے کہا کہ حکومت کو

پڑھیں:

چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان

لاہور(نیوزڈیسک)مرغی کے گوشت کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ہو گئیں،مہنگی مرغی سے عوام کو 1.20 ارب روپے کا نقصان پرائس فکسنگ میں سنگین بدانتظامی، آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا انکشافات منظر عام پر آگئے

مزید معلوم ہوا ہے کہ صنعت، تجارت، سرمایہ کاری اور مہارتوں کی ترقی کے محکمے کے زیر انتظام عوام کو فروخت کی جانے والی مرغی کی قیمتوں میں سنگین بے ضابطگیاں اور بدانتظامی کا انکشاف ہوا ہے، جس کے باعث عوام کو مجموعی طور پر 1,201.27 ملین روپے کا مالی نقصان اٹھانا پڑا

۔ یہ ہوشربا انکشافات آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ سالانہ آڈٹ رپورٹ میں سامنے آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق، پرائس فکسنگ کے عمل میں Public Financial Rules (PFR) Volume-I کے Rule 2.10(a)(1) کی خلاف ورزی کی گئی

جس کے تحت حکومتی اداروں پر لازم ہے کہ وہ عوامی فنڈز کے استعمال میں وہی احتیاط برتیں جو ایک عام فرد ذاتی اخراجات میں برتتا ہے۔ مزید برآں، حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ خط نمبر SOR(ICI&SD)1-21/2021 کے تحت کنٹرولر جنرل اور ڈپٹی کمشنرز کو لازمی اشیاء کی قیمتیں مقرر کرنے کے اختیارات تفویض کیے گئے تھے، مگر ان اختیارات کا استعمال بے احتیاطی سے کیا گیا۔

آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 2020 سے 2022 کے دوران ڈائریکٹر جنرل انڈسٹریز، پرائسز، ویٹس اینڈ میڑرز لاہور کے دائرہ کار میں قیمتوں کے تعین کے دوران غلط اور غیر مصدقہ اعداد و شمار استعمال کیے گئے۔

کنٹرولر جنرل پر لازم تھا کہ وہ مارکیٹ میں دستیاب قیمتوں کا جائزہ لیتے ہوئے، باوثوق ذرائع سے ڈیٹا اکٹھا کرے، تاہم یہ بنیادی اصول نظرانداز کر دیے گئے، جس کے نتیجے میں مرغی کے گوشت کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ہو گئیں۔
اتحادی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں،پیپلزپارٹی اور ن لیگ اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی: حنیف عباسی

متعلقہ مضامین

  • عوام کو بجلی بلوں میں ریلیف دینے کا عمل شروع
  • اپنا گھر
  • کے پی حکومت کا سولرائزیشن منصوبہ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ
  • محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت
  • ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیو ڈیوٹی پر مامور پولیس پارٹی پر حملہ
  • گیس سے بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں سے کیپٹو پاور لیوی کی وصولی روکنے کا حکم
  • گردشی قرض کا خاتمہ، بینکوں سے 1275 ارب روپے قرض کیلئے بات چیت جاری ہے، اسٹیٹ بینک
  • وفاقی حکومت ناکام ہوچکی کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ہے، فضل الرحمان
  • لیسکو نے سولر سسٹمز کے لیے AMI بائی ڈائریکشنل میٹرز کی قیمت میں کمی کر دی
  • چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان