منیشات برآمدگی کیس میں گرفتارملزم ساحر نے ضمانت کی درخواست دائر کر دی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
سندھ ہائیکورٹ میں اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر کی منشیات برآمدگی کیس میں وکیل نے درخواست ضمانت کی فوری سماعت کی درخواست دائرکردی، عدالت نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 26 مارچ تک ملتوی کردی۔
منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار اداکارساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن نے سندھ ہائی کورٹ میں وکیل کے ذریعے درخواست ضمانت کی فوری سماعت کی درخواست دائر کی جس پر عدالت نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کر لی۔
سندھ ہائی کورٹ نے درخواست کی سماعت 26 مارچ تک ملتوی کر دی، دائر درخواست میں وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ملزم عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہے، درخواست گزار پر منشیات برآمدگی کا الزام ہے۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس میں ملزم ساحر حسین گرفتار ہے، ملزم ساحرحسین کو 22 فروری کو ڈی ایچ اے فیز 6 سے گرفتار کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزم کے قبضے سے 5 پیکٹ ویڈ گانجا برآمد ہوا تھا۔
واضح رہے کہ کراچی میں ویڈ کی فروخت کے الزام میں گرفتار ساحرحسن نے مزید انکشافات جس کی ویڈیو آج نیوز نے حاصل کر لی۔ ملزم نے بتایا کہ اسلام آباد میں ایک دوست یحیی کے ذریعے ویڈ منگواتا تھا۔ یحیی کا کزن میرا دوست تھا اسی کے ذریعے رابطہ ہوا۔
ملزم ساحرحسین نے ویڈیو بیان میں بتایا کہ مجھے گھر پر نجی کوریئرکمپنیوں کے ذریعے ویڈ ملتی تھی، میری 2017 میں ارمغان سے ملاقات ہوئی۔ ارمغان 2016 سے منشیات فروخت کر رہا تھا، ارمغان کی جیل میں بلال ٹینشن سے ملاقات ہوئی تھی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی فوری سماعت کی نے درخواست کے ذریعے کیس میں
پڑھیں:
راولپنڈی‘ پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)عدالت نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔راولپنڈی کی عدالت کے سول جج قمر عباس تارڑ نے عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔(جاری ہے)
عالیہ حمزہ کی جانب سے ان کے وکیل فیصل ملک عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔یاد رہے کہ عالیہ حمزہ کو 19 اپریل کو راولپنڈی تھانا ایئر پورٹ کی حدود سے گرفتار کیا گیا تھا۔ عالیہ حمزہ سمیت 5 ملزمان پر کارِ سرکار میں مداخلت کا مقدمہ تھا۔