جنت مرزا کے دل کے قریب کونسی چیز ہے جسے کھونے کا ڈر ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)اداکارہ و ٹک ٹاکر جنت مرزا کا کہنا ہے کہ دل کے قریب فیملی ہے جسے کھونے کا ڈر ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام ’شانِ سحور‘ میں ٹک ٹاکر جنت مرزا اور علیشبا نے شرکت کی اور میزبان کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کے جوابات دیے۔
ندا یاسر نے پوچھا کہ جنت مرزا اپنی کونسی چیز کسی سے شیئر نہیں کرتیں؟
جواب میں انہوں نے کہا کہ کپڑے شیئر نہیں کرتی، میں کہتی ہوں کہ ایک مرتبہ میں پہن لوں اگلی مرتبہ تم پہن لینا، یہی لڑائی ہوتی ہے کہ تم نے میرا میک اپ کیوں لے لیا، علیشبا نے چوری چھپکے میری چیزیں بھی پہنی ہیں۔
جنت مرزا نے کہا کہ دل سے قریب میرے ماں، باپ ہیں جنہیں کھونے کا ڈر ہے۔
میزبان نے پوچھا کہ کونسی زندگی کا ایسا لمحہ ہے جو فارورڈ اور ڈیلیٹ کرنا چاہتی ہو؟ جنت مرزا نے کہا کہ صبح اسکول کے لیے اٹھا نہیں جاتا تھا، میرے لیے صبح اٹھ کر جانا مشکل ہوتا تھا، کلاس کے باہر ٹیچر نے بھی کھڑا کیا جسے ہم انجوائے کرتے تھے۔
علیشبا نے کہا کہ ایک دفعہ ٹیچر کی شکایت والدہ سے کردیتی ہے جس کے بعد وہ ٹیچر اسکول میں دکھائی نہیں دیں۔
ٹک ٹاکر نے کہا کہ اگر مجھ سے ایک دن کے لیے فون لے لیا جائے تو کچھ بھی نہیں کروں گی بس میں ٹی وی دیکھ کر ٹائم پاس کرلوں گی۔
مزیدپڑھیں:وزیراعظم دورہ سعودی عرب مکمل کرکے اسلام آباد واپس پہنچ گئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
’جہنم کا دروازہ‘: ترکمانستان کا مشہور آتش فشانی گڑھا بجھنے کے قریب
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ترکمانستان میں گزشتہ 50 برس سے مسلسل دہک رہا مشہور ’گیٹ وے ٹو ہیل‘ (جہنم کا دروازہ) بالآخر بجھنے جا رہا ہے۔
آگ سے بھڑکتا ہوا یہ گڑھا 1971 میں سویت سائنس دانوں سے حدثاتی طور پر اس وقت وجود میں آیا جب انہوں نے زیرِ زمین گیس کے پاکٹ میں ڈرل کی اور اس کو آگ لگانے کا فیصلہ کیا۔
اس دن کے بعد سے یہ گیٹ وے بیک وقت ملک کا سب سے بڑا سیاحتی مقام اور میتھین اخراج سے آلودگی کا ایک بڑا ذریعہ دونوں بن گیا۔
سائنس دانوں کے مطابق قدرتی آتشگیر گیس کے بہاؤ میں کمی کی وجہ سے گڑھے میں موجود شعلے ماند پڑنا شروع ہوگئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ گڑھے کی آگ اب ماضی کے مقابلے میں تین گُنا ہلکی ہو چکی ہے اور اس کو اب قریب سے ہی دیکھا جا سکتا ہے۔